شیعوں کی ولادت پاک ہے
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى اَلْعَطَّارُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ سَدِيرٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اَللَّهِ ع إِذَا كَانَ يَوْمُ اَلْقِيَامَةِ دُعِيَ اَلْخَلاَئِقُ بِأُمَّهَاتِهِمْ مَا خَلاَنَا وَ شِيعَتَنَا فَإِنَّا لاَ سِفَاحَ بَيْنَنَا.
تمہاری تگ و دو کا محور اپنے دین کی معلومات کا حصول ہے۔ جب کہ تمہارے دشمن کی زندگی کا ہدف تمہیں اذیت و تکلیف دینا ہے۔ ان کے دل تمہاری دشمنی سے لبریز ہیں۔ وہ تمہاری باتیں سن کر انہیں بدل دیتے ہیں اور وہ تمہارے متعلق لوگوں کو یہ باور کراتے ہیں کہ تم خدا کے لیے شریکوں کا عقیدہ رکھتے ہو اور پھر وہ تم پر تہمتیں تراشتے ہیں۔ ان کا یہی عمل خدا کی نظر میں خدا کی نافرمانی کے لیے کافی ہے۔
Ahmed bin Mohammed bin Yahya al-Attar narrated to me from Mohammed bin Yahya bin Sadir that Abu Abdullah said:
On the Day of Resurrection, all the creatures will be called with the names of their mothers. We, as well as our Shia, are not bound by this act, because we are saved from adultery.”
صفاتِ شیعہ حدیث نمبر :۳۰