فکر پر کس بقدر ہمت اوست
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى اَلْمُتَوَكِّلُ رَحِمَهُ اَللَّهُ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى اَلْعَطَّارُ قَالَ حَدَّثَنِي اَلْمُفَضَّلُ بْنُ زِيَادٍ اَلْعَبْدِيُّ عَنْ أَبِي عَبْدِ اَللَّهِ ع قَالَ : إِنَّا أَهْلُ بَيْتٍ صَادِقُونَ هَمُّكُمْ مَعَالِمُ دِينِكُمْ وَ هَمُّ عَدُوِّكُمْ بِكُمْ وَ أُشْرِبَ قُلُوبُهُمْ لَكُمْ بُغْضاً يُحَرِّفُونَ مَا يَسْمَعُونَ مِنْكُمْ كُلَّهُ وَ يَجْعَلُونَ لَكُمْ أَنْدَاداً ثُمَّ يَرْمُونَكُمْ بِهِ بُهْتَاناً فَحَسْبُهُمْ بِذَلِكَ عِنْدَ اَللَّهِ مَعْصِيَةً.
تمہاری تگ و دو کا محور اپنے دین کی معلومات کا حصول ہے۔ جب کہ تمہارے دشمن کی زندگی کا ہدف تمہیں اذیت و تکلیف دینا ہے۔ ان کے دل تمہاری دشمنی سے لبریز ہیں۔ وہ تمہاری باتیں سن کر انہیں بدل دیتے ہیں اور وہ تمہارے متعلق لوگوں کو یہ باور کراتے ہیں کہ تم خدا کے لیے شریکوں کا عقیدہ رکھتے ہو اور پھر وہ تم پر تہمتیں تراشتے ہیں۔ ان کا یہی عمل خدا کی نظر میں خدا کی نافرمانی کے لیے کافی ہے۔
Mohammed bin Musa bin al-Mutawakkil, Allah may have mercy upon him, narrated to me from Mohammed bin Yahya al-Attar from … al-Mufaddhal bin Ziyad al-Abdi that Abu Abdullah said:
We are truthful household. Your main concern is the affairs of your religion. The main concern of your enemies is you. Their hearts are full of enmity against you. They distort the words that they hear from you, consider other things as equal to you, and they accuse you of such things out of slander. This is surely a sufficient act of disobedience in the sight of Allah.
صفاتِ شیعہ حدیث نمبر :۲۹