Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post
Home / Services / Aabtaab / SifateShia22

SifateShia22

کیا تشیع کے لیے صرف محبت کا دعویٰ کافی ہے؟

جابر جعفی نے کہا کہ امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:

أَبِي رَحِمَهُ اَللَّهُ قَالَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ اَلْحُسَيْنِ اَلسَّعْدَآبَادِيُّ عَنْ جَابِرٍ اَلْجُعْفِيِّ قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ ع يَا جَابِرُ أَ يَكْتَفِي مَنِ اِتَّخَذَ اَلتَّشَيُّعَ -أَنْ يَقُولَ بِحُبِّنَا أَهْلَ اَلْبَيْتِ فَوَ اَللَّهِ مَا شِيعَتُنَا إِلاَّ مَنِ اِتَّقَى اَللَّهَ وَ أَطَاعَهُ وَ مَا كَانُوا يُعْرَفُونَ إِلاَّ بِالتَّوَاضُعِ وَ اَلتَّخَشُّعِ وَ أَدَاءِ اَلْأَمَانَةِ وَ كَثْرَةِ ذِكْرِ اَللَّهِ وَ اَلصَّوْمِ وَ اَلصَّلاَةِ وَ اَلْبِرِّ بِالْوَالِدَيْنِ وَ اَلتَّعَهُّدِ لِلْجِيرَانِ مِنَ اَلْفُقَرَاءِ وَ أَهْلِ اَلْمَسْكَنَةِ وَ اَلْغَارِمِينَ وَ اَلْأَيْتَامِ وَ صِدْقِ اَلْحَدِيثِ وَ تِلاَوَةِ اَلْقُرْآنِ وَ كَفِّ اَلْأَلْسُنِ عَنِ اَلنَّاسِ إِلاَّ مِنْ خَيْرٍ وَ كَانُوا أُمَنَاءَ عَشَائِرِهِمْ فِي اَلْأَشْيَاءِ قَالَ جَابِرٌ يَا اِبْنَ رَسُولِ اَللَّهِ مَا نَعْرِفُ أَحَداً بِهَذِهِ اَلصِّفَةِ فَقَالَ لِي يَا جَابِرُ لاَ تَذْهَبَنَّ بِكَ اَلْمَذَاهِبُ حَسْبُ اَلرَّجُلِ أَنْ يَقُولَ أُحِبُّ عَلِيّاً صَلَوَاتُ اَللَّهِ عَلَيْهِ وَ أَتَوَلاَّهُ فَلَوْ قَالَ إِنِّي أُحِبُّ رَسُولَ اَللَّهِ ص وَ رَسُولُ اَللَّهِ خَيْرٌ مِنْ عَلِيِ‌ٍّ ثُمَّ لاَ يَتَّبِعُ سِيرَتَهُ وَ لاَ يَعْمَلُ بِسُنَّتِهِ مَا نَفَعَهُ حُبُّهُ إِيَّاهُ شَيْئاً فَاتَّقُوا اَللَّهَ وَ اِعْمَلُوا لِمَا عِنْدَ اَللَّهِ لَيْسَ بَيْنَ اَللَّهِ وَ بَيْنَ أَحَدٍ قَرَابَةٌ أَحَبُّ اَلْعِبَادِ إِلَى اَللَّهِ وَ أَكْرَمُهُمْ عَلَيْهِ أَتْقَاهُمْ لَهُ وَ أَعْمَلُهُمْ بِطَاعَتِهِ يَا جَابِرُ مَا يَتَقَرَّبُ اَلْعَبْدُ إِلَى اَللَّهِ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى إِلاَّ بِالطَّاعَةِ مَا مَعَنَا بَرَاءَةٌ مِنَ اَلنَّارِ وَ لاَ عَلَى اَللَّهِ لِأَحَدٍ مِنْكُمْ حُجَّةٌ مَنْ كَانَ لِلَّهِ مُطِيعاً فَهُوَ لَنَا وَلِيٌّ وَ مَنْ كَانَ لِلَّهِ عَاصِياً فَهُوَ لَنَا عَدُوٌّ وَ لاَ تُنَالُ وَلاَيَتُنَا إِلاَّ بِالْعَمَلِ وَ اَلْوَرَعِ .

جابر! کیا شیعہ ہونے کے لیے صرف ہم اہل بیت کی محبت کا دعویٰ ہی کافی ہے؟
 
خدا کی قسم! ہمارا شیعہ تو صرف وہی ہے جو خوفِ خدا رکھتا ہو اور اس کی اطاعت کرتا ہو۔ شیعہ اپنی تواضع‘ خشوع‘ امانت کی ادائیگی‘ ذکرخدا کی کثرت اور روزہ‘ نماز‘ والدین سے بھلائی اور غریب مسکین اور یتیم ہمسایوں کی خبرگیری اور راست گفتاری‘ تلاوت قرآن اور نیکی کے علاوہ لوگوں سے زبان بند رکھنے جیسی صفات سے پہچانے جاتے تھے اور وہ اپنی قوم کے امین ہوا کرتے تھے۔
 
جابر نے کہا: فرزند رسول! ان صفات سے آراستہ مجھے تو ایک فرد بھی دکھائی نہیں دیتا۔
 
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:
 
مختلف آرا و افکار کی وجہ سے راہِ حق سے دور نہ ہونا‘ کیا کسی شخص کا یہ کہنا کسی طور کافی ہوسکتا ہے کہ ”میں امیرالمومنین سے محبت اور دوستی رکھتا ہوں“۔
 
بلکہ اگر کوئی یہ کہے کہ ”میں رسول خدا سے محبت رکھتا ہوں“ اور یہ بھی حقیقت ہے کہ رسول خدا حضرت علی سے افضل ہیں۔ اگر کوئی شخص محبت رسول کا زبانی دعویٰ کرے اور ان کی سیرت اور سنت پر عمل نہ کرے تو اس کا دعوائے محبت اسے کچھ بھی فائدہ نہ دے گا۔ لہٰذا تم اللہ سے ڈرتے رہو اور خدائی انعام حاصل کرنے کے لیے عمل کرو کیونکہ خدا سے کسی کی رشتہ داری نہیں ہے۔
 
تمام بندوں میں سے اللہ کو زیادہ محبوب اور اس کی نظر میں زیادہ مکرم وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہو اور اس کی اطاعت پر زیادہ سے زیادہ عمل کرنے والا ہو۔
 
جابر! اطاعت الٰہی کے علاوہ خدا کی قربت کا اور کوئی راستہ نہیں ہے اور ہمارے پاس دوزخ سے رہائی پانے کی کوئی دستاویز نہیں ہے اور تم میں سے کسی کے پاس بھی خدا کے سامنے کوئی حجت نہیں ہے۔ لہٰذا جو بھی اللہ کا اطاعت گزار ہے وہ ہمارا دوست ہے اور جو اللہ کا نافرمان ہے وہ ہمارا دشمن ہے اور عمل اور پرہیزگاری کے علاوہ ہماری ولایت کا حصول ناممکن ہے۔
 
 

My father, Allah may have mercy upon him, narrated to us from Ali bin al-Hussein as-Sa’dabadi… from Jabir al-Ju’fi that Abu Ja’far  said: 

 O son of Allah’s Messenger, we do not know anyone who bears such characters. The Imam  said: No, Jabir. Do not misunderstand the matter. It is enough for a man to claim that he loves and follows Ali . As a matter of fact, if he claims that he loves the Prophet (s) who is preferable to Ali  but he does not follow the Prophet’s traditions and does not act upon his instructions, such claim of love will be definitely useless. Hence, you should fear Allah and work for the cause of obtaining that which He has in possession. There is no relation between Allah and anybody.The most favorable and honorable servants of Allah are the most God-fearing and the most pious. O Jabir, the only means through which a servant seeks to gain Allah’s favor is the obedience to Him. We –the Prophet’s household- do not carry a patent for saving from Hell. Likewise, none of you has a claim against Allah. He who obeys Allah is only our disciple and whoever disobeys Him is our enemy. The loyalty to us cannot be gained except by means of diligent work and piety.

صفاتِ شیعہ حدیث نمبر :۲۲

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post