Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post
Home / Articles / سچائی

سچائی

سچائی

سچ بولنے اور سچوں کا ساتھ دینے کو ہر مذہب اور ہر معاشرے میں پسند کیا جاتا ہے۔ دین اسلام ایک فطری مذہب ہے لہذا اس دین میں بھی سچ بولنے اور سچوں کی ہمراہی کو بنیادی تعلیمات کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔ ہمارے رسول ختمی مرتبت محمد مصطفیٰ (ص) جس معاشرے میں تشریف لائے وہاں ہر طرح کی برائیاں عام تھیں اور جھوٹ بولنا فخر سمجھا جاتا تھا لیکن ایسے معاشرے میں بھی دوست و دشمن نے ا ٓپ (ص) کی صداقت کی گواہی دی۔ زمانے نے یہ بھی دیکھا کہ آپ (ص) کی آلِ اطہار (ع) میں بھی وہی سیرت نظر آئی کیونکہ قرآنِ کریم میں خدا نے ان سب کو صادقین کہا ہے۔

سچ کا مفہوم

کسی بھی بات کا حقیقت کے مطابق ہونا سچ یا صدق کہلاتا ہے، مثال کے طور پر آپ کسی کو بتاتے ہیں کہ ہمارے گھر کے سامنے ایک پارک ہے اور وہ جا کر دیکھے اور واقعی آپ کے گھر کے سامنے پارک ہو تو آپ کی بات سچ (صدق) ہے اور آپ جنہوں نے سچ کہا سچے (صادق) کہلائیں گے۔

قرآن کی نگاہ میں

قَالَ اللّٰهُ هٰذَا یَوۡمُ یَنْفَعُ الصَّادِقِینَ صِدۡقُهُمۡ

اللہ نے کہا کہ یہ قیامت کا دن ہے جب سچّوں کو ان کا سچ فائدہ پہنچائے گا۔

(المائدہ:۱۱۹)

جبکہ ایک مقام پر سچوں کے ساتھ ہو جانے کی تاکید کی گئی ہے۔

یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِینَ

ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔

(التوبہ:۱۱۹)

احادیث معصومین (ع)

رسولِ اکرم (ص):

 سچ بولنا تم پر واجب ہے، کیونکہ سچائی جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے۔

(نهج الفصاحہ، ح 1978)

امیرالمومنین امام علی (ع):

 سچائی حق کی زبان ہے۔

 (غرر الحكم، ۲۷۵)

امیرالمومنین امام علی (ع):

 صدق امانت ہے اور جھوٹ خیانت ہے۔

(غرر الحكم، ۱۵)

امام محمد باقر (ع):

 بات کرنے سے پہلے سچ بولنا سیکھو۔

 (الكافی، ‏2/۱۰۴)

امام جعفر صادق (ع):

 سچائی عزت ہے۔

 (الكافی، ‏1/26)

امام جعفر صادق (ع):

 جس کی زبان سچی ہوتی ہے اس کا عمل پاکیزہ ہوتا ہے۔

(الكافی، 8/219)

لیکن بعض اوقات سچ بولنے کو پسند نہیں کیا گیا ہے ۔

رسول اکرم (ص):

 تین موقع ایسے ہیں کہ جن میں سچ بولنا بُری بات ہے؛ غیبت کرنا، مرد کا اپنی اہلیہ کو ایسی بات بتانا جو اسے ناگوار گزرے، کسی مرد کا دوسرے شخص کے بارے میں برائی کرنا، خواہ وہ سچ ہو۔

 (تحف العقول، 9)

معنوی اثرات

امیرالمومنین علی (ع):

 سچ بولنے والا نجات اور شرافت کے کنارے پر ہوتا ہے جبکہ جھوٹ بولنے والا پستی اور ذلت کے دہانے پر۔

(نهج البلاغہ، خطبہ ۸۶)

امام جعفر صادق(ع):

 سچائی سے بہتر اس کا بولنے والا ہوتا ہے اور نیکی سے بہتر اس کا انجام دینے والا ہوتا ہے۔

(أمالی الطوسی، ۲۲۳)

مادی اثرات

سچ بولنے والا شخص ہمیشہ معاشرے میں لوگوں کی توجہ کا مرکز بنتا ہے، اور لوگ اس کے ساتھ سماجی اور معاشی تعلقات رکھنے میں تسلی اور اطمینان محسوس کرتے ہیں اور اس پر بھروسہ کرتے ہیں۔

امام جعفر صادق (ع):

 لوگوں کی نماز اور روزوں سے دھوکا نہ کھاؤ، کیونکہ بعض اوقات انسان نماز، روزے سے اس قدر مانوس ہو جاتا ہے کہ اگر چھوڑ دے تو وحشت

محسوس کرتا ہے۔ لہذا انہیں سچ بولنے اور امانتوں کے ادا کر دینے کے ذریعہ آزماؤ۔

(الكافی، ۲/۱۰۴)

 

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post