اجارہ کی نمازیں
نوٹ:یہ شرائط صرف نماز کے ساتھ خاص نہیں ہیں بلکہ ہر اس کے علاوہ عبادات میں بھی ضروری ہیں جیسے روزہ ،حج،عمرہ ،زیارت وغیرہ۔
مسئلہ 1890: قضا نماز جو نیابتاً پڑھی جاتی ہے اس وقت اس کے ذمّے سے ساقط ہوگی جس کے ذمّے میں قضا تھی جب اس میں چند شرطیں پائی جاتی ہوں :
پہلی : نائب عاقل
دوسری: شیعہ اثنا عشری
تیسری شرط: احتیاط واجب کی بنا پر بالغ ہو
مسئلہ 1891: نا بالغ ممیز فرد کی نیابت صرف وصیت کے مقامات میں وہ بھی خاص شرائط کے ساتھ صحیح ہے۔
چوتھی شرط: نائب عمل میں نیابت کا قصد رکھتا ہو
مسئلہ 1892: اس صورت میں نائب کے عمل پر اکتفا کیا جا سکتا ہے کہ وہ نیابت کا قصد رکھتا ہو اور عمل کو منوب عنہ مثلاً میت کا ذمہ بری اور فارغ ہونے کے قصد سے انجام دے اس بنا پر اگر صرف عمل کو انجام دے اور اس کا ثواب مدّنظر فرد کو ہدیہ کرے تو یہ نیابت کے لیے کافی نہیں ہے۔
پانچویں شرط: نائب عمل انجام دیتے وقت منوب عنہ کو (گرچہ اجمالاً) معین کرے
مسئلہ 1893: منوب عنہ کو معین کرنے کے لیے لازم نہیں ہے کہ اس کا نام جانتا ہو بلکہ مثلاً نیت کرے کہ اس شخص کی طرف سے نماز پڑھ رہا ہو ں کہ جس کےلیے اجیر ہوا ہوں تو کافی ہے اور ضروری نہیں ہے کہ میت کا نام یا تشخص کو جانے یا اس کے نام کو زبان پر لائے۔
چھٹی شرط: نائب بنانے والا اطمینان رکھتا ہو کہ نائب اصل عمل کو انجام دے گا
مسئلہ 1894: اگر نائب خبر دے کہ نماز کو منوب عنہ مثلاً میت کی طرف بجالایا ہے لیکن اگر نائب بنانے والا عمل کے انجام دینے کا اطمینان نہ رکھتا ہو تو احتیا ط واجب کی بنا پر اس کے کہنے پر اکتفا نہیں کر سکتا۔
ساتویں شرط: نائب عمل کو صحیح طور پر انجام دے
مسئلہ 1895: منوب عنہ “مثلاً میت” کا ذمہ اس وقت بری ہوگا جب نائب عمل کو صحیح طور پر انجام دے ۔
مسئلہ 1896: اگر معلوم ہو کہ جس شخص کو میت کی نمازوں کےلیے اجیر کیا ہے اس نے عمل کو انجام نہیں دیا ہے یا باطل انجام دیا ہے تو لازم ہے کہ دوبارہ کسی کو اجیر بنائیں۔
مسئلہ 1897: اگر انسان کو معلوم ہو کہ نائب عمل کو بجالایا ہے لیکن شک رکھتا ہو کہ اسے صحیح طور پر انجام دیا ہے یا نہیں تو اس کے صحیح ہونے پر بنا رکھ سکتا ہے۔
مسئلہ 1898: جو شخص میت کی قضا نماز کے لیے نائب بنا ہے لازم ہے کہ یا مجتہد ہو اور اپنے اجتہادی نظر یہ کے مطابق نیابتی نماز پڑھے، یا احتیاط پر عمل کرے (اگر احتیاط کے مقامات کو مكمل طور پر جانتا ہو) یا اگر مجتہد نہیں ہے اور احتیاط بھی نہیں کرنا چاہتا یا احتیاط کے مقامات سے آشنائی نہیں رکھتا تو نماز کو اس مجتہد کی تقلید کے مطابق جس کی تقلید واجب ہے بجالائے اور اس حکم میں فرق نہیں ہے کہ نائب اجیر ہو یا جعالہ یا شرط ضمن عقد کے سبب نیابت کرے یا اس کی نیابت تبرعی اور مفت ہو۔
مسئلہ 1899: اگر اجیر سے شرط کریں کہ عمل کو مخصوص طریقے سے انجام دے مثلاً اجیر کرنے والا چاہتا ہو کہ عمل صرف اس کیفیت سے انجام پائے یا شرط کئے بغیر بھی معلوم ہو کہ عمل کو خاص طریقے سے انجام پانا چاہتے ہیں تو اجیر پر لازم ہے کہ عمل کو اسی طرح سے بجالائے، مگر یہ کہ یقین رکھتا ہو کہ اس طریقے سے عمل کا انجام دینا عمل کو باطل کرتا ہے تو اس صورت میں اجارہ باطل ہو جائے گا اور اگر اجیر سے کوئی قید و شرط نہ کرے تو اس عمل میں اپنے مرجع تقلید کے فتویٰ کے مطابق اپنے وظیفے پر عمل کرے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ خود اور میت نیز ولی (اگر نماز کا انجام دینا ولی کا وظیفہ ہو جیسے بڑا بیٹا ) کے وظیفے میں سے جو احتیاط سے نزدیک ہو اس کے مطابق عمل کرے مثلاً اگر میت کا وظیفہ تین مرتبہ تسبیحات اربعہ کہنا تھا اور اس کا وظیفہ ایک مرتبہ ہو تو تسبیحات کو تین مرتبہ پڑھے۔
مسئلہ 1900: اگر اجیر سے صریحی طور پر شرط نہ کریں کہ نماز کو کتنی مقدار مستحبات کے ساتھ پڑھے تو لازم ہے کہ اتنی مقدار مستحبات کو جو یومیہ نماز میں معمول ہے بجالائے؛ مگر یہ کہ کوئی علامت موجود ہو جس سے سمجھ میں آتا ہو کہ اجیر کرنے والے کی مراد واجب مقدار سے زیادہ نہیں ہے یا یہ کہ وہ تمام مستحبات جو یومیہ نماز میں معمول ہیں مراد نہیں ہے بلکہ کچھ معین مقدار مراد ہے۔
آٹھویں شرط: نائب احتیاط واجب کی بنا پر نماز کے بعض اختیاری اعمال اور شرائط کو بجالانے سے ناتوان نہ ہو
مسئلہ 1901: اگر ایسا شخص جو نماز کے بعض اختیاری اعمال اور شرائط کے بجالانے سے قاصر ہے اگربغیر اجرت کے کسی دوسرے کی نیابت میں عمل کو انجام دے پھر بھی احتیاط واجب کی بنا پر اس پرا کتفا نہیں کیا جا سکتا اس بنا پر مثلاً ایسے شخص کی نیابت جو کسی عذر کے سبب تیمم کے ساتھ یا بیٹھ کر یا نجس بدن یا لباس میں نماز پڑھ رہا ہے یا حمد و سورہ کو اصلاح کرنے کی توانائی نہیں رکھتا احتیاط واجب کی بنا پر کافی نہیں ہے لیکن ایسے شخص کو اجیر بنانا جس کا وظیفہ وضو یا غسل جبیرہ ہے اور ایسے وضو اور غسل کے ساتھ نماز پڑھتا ہے حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 1902: مرد ، عورت کے لیے اور عورت، مرد کے لیے قضا نماز پڑھنے میں نائب بن سکتے ہیں اور نماز کے آہستہ یا بلند آواز سے پڑھنے میں نائب اپنے وظیفے کے مطابق عمل کرے گا، اور فرق نہیں ہے کہ نائب اجیر ہویا کسی دوسرے عنوان سے نیابت کر رہا ہو۔