قرآن سیکھنا اور سکھانا
حضورِ اکرم (ص):
بے شک قرآن الہٰی دسترخوان ہے پس جس قدر تم سے ہو سکے اس سے سیکھو۔
(جامع الأخبار، ۴۷)
حضورِ اکرم (ص):
تم سب قرآن کی تعلیم حاصل کرو اور اسے لوگوں کو سکھاؤ۔
(جامع الاحاديث، ۶۸)
حضورِ اکرم (ص):
تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن کی تعلیم حاصل کرے اور لوگوں کو سکھا ئے۔
(جامع الأحاديث، ۷۴٭)
حضورِ اکرم (ص):
جو شخص قرآن کی کوئی آیت کسی کو سکھا دے گا جب بھی وہ آیت پڑھی جائے گی اس سکھانے والے کو بھی اس کا اجر ملتا رہے گا۔
(مستدرك الوسائل، ۴/۲۳۵)
امیرالمومنین امام على (ع):
قرآن کی تعلیم حاصل کرو کیونکہ وہ بہترین کلام ہے۔
(نهج البلاغه، خطبہ۱۱۰)
حضورِ اکرم (ص):
اپنی اولاد کو تین باتوں کی تربیت دو تمہارے نبی (ص) کی محبت اس کے اہل بیت (ع) کی محبت اور قرآن کی تلاوت۔
(الدعوات، ۲۳۰)
امیرالمومنین امام على (ع):
بیٹے کا حق باپ پر یہ ہے کہ اس کا نام اچھا رکھے، اچھے اخلاق کی طرف ابھار ے اور قرآن کی تعلیم دے۔
(نہج البلاغه، حکمت۳۹۹)