عہدکا کفارہ
مسئلہ (۲۶۸۴)جب کوئی شخص اللہ تعالیٰ سے عہدکرے کہ جب اس کی کوئی معین شرعی حاجت پوری ہوجائے گی توفلاں کام کرے گا۔پس جب اس کی حاجت پوری ہو جائے توضروری ہے کہ وہ کام انجام دے۔ نیزاگروہ کوئی حاجت ذکر کئے بغیر عہد کرے کہ فلاں کام انجام دے گاتووہ کام کرنااس پرواجب ہوجاتاہے۔
مسئلہ (۲۶۸۵)عہدمیں بھی منت کی طرح صیغہ پڑھناضروری ہےمثلاً یہ کہے کہ: میں خدا سے عہد کرتا ہوں کہ یہ کام کروں گا اور ضروری نہیں ہے کہ جس کام کے کرنے کا عہد کررہا ہو شرعاً بہتر ہو بلکہ اگر شرع نے اسے منع نہ کیا ہو تو یہی کافی ہے اور عقلاء کی نظر میں رجحان رکھتا ہو یا اس شخص کےلئے اس میں مصلحت پائی جاتی ہو اور اگر عہد کرنے کے بعد وہ کام مصلحت سے خارج ہوجائے یا شارع کی نظر میں رجحان رکھتا ہواگرچہ مکروہ ہی کیوں نہ ہوگیا ہو تو اُس کو انجام دینا ضروری نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۸۶)اگرکوئی شخص اپنے عہدپرعمل نہ کرے تو اس نے گناہ کیا ہے اورضروری ہے کہ کفارہ دے یعنی: ساٹھ فقیروں کو پیٹ بھرکرکھاناکھلائے یادومہینے مسلسل روزے رکھے یاایک غلام کو آزاد کرے۔
[1] توضیح المسائل سید علی حسینی سیستانی