امیرالمومنین امام علی (ع)
مختصر تعارف
کنیت | ابوالحسن، ابوتراب | القاب | امیرالمومنین، یعسوب الدین، نفسِ رسول، قسيم الجنة و النار، صديقِ اكبر، فاروق | |
والد ماجد | حضرت ابوطالب (ع) | والدہ ماجدہ | حضرت فاطمه بنت اسد (س) | |
تاریخ ولادت | 13 رجب 30 عام الفیل | تاریخ شہادت | 21 رمضان المبارک 40 ہجری | |
مقام ولادت | خانه کعبه (مکہ مکرمه) | مدفن | نجف اشرف، عراق | |
عمر مبارک | 63 سال | مدت امامت | 29 سال | |
ظاہری خلافت | 4 سال 9 ماه | اولاد | 27 |
امیرالمومنین
امیرالمومنین کے معنی مومنین کے امیر، حاکم اور رہبر کے ہیں۔ اور یہ لقب حضرت امام علی (ع) کے ساتھ مختص ہے۔ اس کا استعمال دوسرے خلفا حتی امام علی(ع) کے علاوہ دوسرے ائمہ اطہار (ع)کے لیے بھی نہیں کیا جا سکتا اور یہ لقب آپ کو رسول اللہ (ص) نے عطا کیا ہے۔
دعوت ذوالعشیرہ
سب سے پہلے دعوت ذوالعشیرہ میں آنحضرت کی حمایت کی تو اللہ کے رسول نے اپنا بھائی ، وصی اور جانشین قرار دیا۔
شعب ابی طالب میں جب مشرکین مکہ نے محاصرہ کرلیا تو بارہا پیغمبر اکرم (ص) کے بستر پر سو کر رسول خدا(ص) کی حفاظت کی۔
شب ہجرت
شب ہجرت جب آپ (ع) کی عمر 23 سال کی تھی ،آپ (ع) نے مشرکین مکہ کی پیغمبر اکرم (ص) کے قتل کی سازش سے آگاہ ہونے کے باوجود ان کی جگہ پر سو کر رسول خدا (ص) کی جان بچائی۔ جس پر اللہ نے آسمان سے حضرت جبرائیل و میکائیل کو حضرت علی (ع) کی حفاظت کے لیے بھیجا، ہجرت کے بعد مدینے میں پیغمبر اکرم (ص) نے پہلے خطبے میں مہاجرین اور انصار کو ایک دوسرے کا بھائی بنایا اور حضرت علی (ع) کو اپنا بھائی قرار دیا۔
جنگیں
- 2 ہجری میں مسلمانوں اور مشرکین کے درمیان جنگ بدر چھڑ گئی۔
- 3 ہجری میں مسلمان اور مشرکین کے درمیان پھر جنگ احد ہوئی، جس میں ذوالفقار نامی تلوار اتری۔
- 5 ہجری میں جنگ خندق پیش آئی۔
- 6 ہجری میں صلح حدیبیہ ہوئی۔
- 7 ہجری میں جنگ خیبر پیش آئی۔
غرض ہر جنگ میں مولا علی (ع) نے بہادری کے جوہر دکھائے جس کی وجہ سے اسلام کو سر بلندی حاصل ہوئی ہے۔
اخلاق حسنہ
آپ (ع) خوش اخلاق ، کشادہ پیشانی والے تھے۔ | آپ (ع) بہترین یتیم پرور تھے۔ |
فقیروں کے ساتھ بیٹھ کر خوشی محسوس کرتے تھے۔ | مومنین کے ساتھ انکساری سے پیش آتے تھے۔ |
مہمانوں کی مہمان نوازی خود کیا کرتے تھے۔ | عبادت خدا کرتے ہوئے محو ہو جاتے۔ |
ہر رات ہزار رکعت نوافل ادا کرتے تھے۔ | امور خانہ داری میں مدد کیا کرتے تھے۔ |
خود مزدوری کرکے غلاموں کو آزاد کیا کرتے تھے۔ | معمولی لباس پہنتے تھے۔ |
عرب کے شجاع ترین مرد ہونے کے باوجود گھر کا سامان بازار سے خود خریدتے تھے۔ |
آیات قرآنی
فَمَنْ حَآجَّكَ فِيهِ مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَآءَنَا وَأَبْنَآءَكُمْ وَنِسَآءَنَا وَنِسَآءَكُمْ وَأَنْفُسَنَا وَأَنْفُسَكُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ
پیغمبر! علم کے آ جانے کے بعد جو لوگ تم سے کٹ حجتی کریں، ان سے کہہ دیجیے کہ آؤ ہم لوگ اپنے اپنے فرزند،
اپنی اپنی عورتوں اور اپنے اپنے نفسوں کو بلائیں اور پھر خدا کی بارگاہ میں دعا کریں
اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت قرار دیں۔
(آل عمران:61)
إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ
ایمان والو! بس تمہارا ولی اللہ ہے اور اس کا رسول اور وہ صاحبان ایمان جو نماز قائم کرتے ہیں
اور حالت رکوع میں زکوِٰۃ دیتے ہیں۔
(المائدہ:۵۵)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَاجَيْتُمُ الرَّسُولَ فَقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاكُمْ صَدَقَةً ذَٰلِكَ خَيْرٌ لَكُمْ
وَأَطْهَرُ فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ
ایمان والو! جب بھی رسول سے کوئی راز کی بات کرو تو پہلے صدقہ نکال دو کہ یہی تمہارے حق میں بہتری اور پاکیزگی کی بات ہے پھر اگر صدقہ ممکن نہ ہو تو خدا بہت بخشنے والا اور مہربان ہے۔
(المجادلہ:12)
إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا
بس اللہ کا ارادہ یہ ہے کہ اے اہلبیت (ع)! تم سے ہر برائی کو دور رکھے اور اس طرح پاک و پاکیزہ رکھے
جو پاک و پاکیزہ رکھنے کا حق ہے۔
(الاحزاب:۳۳)
يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ
وَاللَّهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ
اے رسول (ص)! آپ اس حکم کو پہنچا دیں جو آپ کے پروردگار کی طرف سے نازل کیا گیا ہے
اور اگر آپ نے یہ نہ کیا تو گویا اس کے پیغام کو نہیں پہنچایا اور خدا آپ کو لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے گا
کہ اللہ کافروں کی ہدایت نہیں کرتا ہے۔
(المائدہ:67)
اقوالِ حکیمانہ
- احمق انسان کا دوست تکلیف میں ہوتا ہے۔
- حد سے زیادہ ملامت کرنے سے ضد کی آگ بھڑک اٹھتی ہے۔
- بری اولاد انسان کے لیے بڑی مصیبتوں میں سے ایک ہے۔
- اپنی اولاد کو ایسی تعلیم دو کہ جس کی وجہ سے اللہ انہیں نفع دے اور گمراہ کرنے والا ان پر غلبہ حاصل نہ کر سکے۔
- مانگنا ایسا ذلت کا طوق ہے، جو صاحب عزت سے اس کی عزت اور صاحب حسب سے اس کا حسب چھین لیتا ہے۔
شہادت
جنگ نہرو ان کے بعد خوارج میں سے ایک شخص ابن ملجم مرادی کے ہاتھوں، مولا (ع) 19 رمضان المبارک 40 ھ فجر کے وقت مسجد کوفہ میں حالتِ نماز میں سجدہ کے دوران زہر آلود تلوار سے زخمی ہوئے اور دو دن کے بعد بروز 21 رمضان شہید ہوئے۔ شہادت کے بعد امام حسن (ع)، امام حسین (ع) اور حضرت محمد حنیفہ نے رات کے وقت نجف اشرف میں سپرد خاک کیا۔