Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post

قرآن کی ہدایت
إِنَّ هٰذَا الْقُرْآنَ یَهْدِی لِلَّتِی هِیَ أَقْوَمُ

بے شک یہ قرآن محکم ترین راستے کی طرف ہدایت کرتا ہے۔

(الإسراء:۹)

حضورِ اکرم (ص):

جس وقت فتنے رات کی تاریکی کے ٹکڑوں کی مانند تمہیں ڈھانپ لیں تو تم پر لازم ہے قرآن کو تھامے رہو۔

(الکافی، ۲/۵۹۹0)

حضورِ اکرم (ص):

قرآن تلاوت کے لیے نہیں ہے اور نہ ہی علم کی روایت کے لیے بلکہ قرآن ہدایت اور علم کی درایت کے لیے ہے۔

(میزان الحکمہ، ۳/۲۵۲۹)

امیرالمومنین امام على (ع):

جس کسی نے بھی قرآن کی ہمنشینی کی تو وہ بغیر اضافے اور کمی کے قرآن سے جدا نہیں ہوا، اضافہ اس کی ہدایت میں اور کمی اس کی جہالت میں ہوئی۔

(نہج البلاغہ، خطبه ۱۷۶)

وَنَزَّلْنَا عَلَیْكَ الْكِتَابَ تِبْیَاناً لِكُلِّ شَیْءٍ

ہم نے تمہاری طرف وہ کتاب نازل کی جو تمام چیزوں کو بیان کرنے والی ہے۔

(النحل:۸۹)

مَا فَرَّطْنَا فِی الْكِتَابِ مِنْ شَیْءٍ

ہم نے کوئی ایسی چیز نہیں چھوڑی جو قرآن میں درج نہ ہو۔

(الأنعام:۳۸)

حضورِ اکرم (ص):

جو شخص اولین اور آخرین کا علم حاصل کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ قرآن میں تلاش کرے۔

(کنز العمال ،۱/۵۴۸)

امیرالمومنین امام على (ع):

کوئی چیز ایسی نہیں جس کا علم قرآن میں نہ ہو لیکن انسان کی عقل اس کو درک کرنے سے عاجز ہے۔

(ينابيع المودة، ۳۱۲)

امیرالمومنین امام على (ع):

قرآن کے بارے میں مجھ سے پوچھو کیوں کہ قرآن میں ہر چیز کا بیان ہے، اس میں اولین و آخرین کا علم موجود ہے۔

( تفسیر فرات، ۶۸)

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post