ج
1292. گھر کا ہمسایہ زیادہ حقدار ہے کہ ہمسایہ کے گھر کو خریدے۔
1293. نیکوکاروں کی ہم نشینی اختیار کرو۔ اگر تم کوئی اچھائی کروگے ، تو تمہاری تعریف کریں گے، اگر کوئی غلطی کروگے، تو تیرے ساتھ سختی نہیں کریں گے۔
1294. بڑوں کے ساتھ ہم نشینی رکھو، علماء سے پوچھو اور حکماء کے ساتھ میل جول رکھو۔
1295. مشرکین کے ساتھ اپنے اموال ، جانوں اور زبانوں کے ساتھ جہاد کرو۔
1296. اپنی خواہشات کے خلاف جہاد کرو، تاکہ تمہیں اپنی جان پر قابو رہے۔
1297. دلوں کی جبلت یہ ہے کہ نیکی کرنے والوں سے محبت اور برائی کرنے والوں کے ساتھ دشمنی رکھتے ہیں۔
1298. کلمہ ” لاالہ الا اللہ ” کا زیادہ سے زیادہ ورد کرتے ہوئے، اپنے ایمان کی تجدید کرو۔
1299. خداوندِ عالم نے رحمت کے سو حصے کئے، ننانوے حصے اپنے پاس رکھے اور ایک حصہ زمین میں بھیجا۔ اسی ایک حصے کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے پر رحم کرتے ہیں ، یہان تک کہ گھوڑی اپنے پاؤں کو اٹھاکر رکھتی ہے کہ کہیں اس کے بچوں پر چوٹ نہ لگے۔
1300. خداوندعالم نے اس امت کا عذاب اسی دنیا میں رکھا۔
1301. تمام گناہوں کو ایک گھر میں رکھاگیاہے اور اس کی چابی شراب خوری ہے۔
1302. بدبخت اور نیک بخت پر قلم چل چکا ہے۔
1303. جس چیز کے ساتھ تم نے ملاقات کرنا ہے، اس کا قلم چل چکاہے۔
1304. کل اللہ کے ہم نشین، دنیا میں پرہیزگاری اور زہد اختیار کرنے والے ہیں۔
1305. مرد کی خوبصورتی ، اس کی زبان کی فصاحت ہے۔
1306. سب سے بڑی مصیبت یہ ہے کہ تم اس چیز کے محتاج ہوجاؤ ، جو دوسروں کے ہاتھ میں ہو، جسے وہ تم سے منع کریں۔
1307. سب سے بڑی بلا، صبر کی کمی ہے۔
1308. عیال کی کثرت اور کم آمدنی، سب سے بڑی مصیبت ہے۔
1309. ہمسایہ ، ہمسائے کے گھر کے بارے میں زیادہ مستحق ہے، حق شفہ کا دعویٰ کرے، خصوصاً اس وقت جب گھر کا راستہ ایک ہو۔ اس لئے اگر وہ موجود نہ ہو، تو اس کا انتظار کیاجائے۔
1310. گھر خریدنے سے پہلےہمسائے کو دیکھو، سفر کرنے سے پہلےساتھی کو دیکھو اور کوچ کرنے سے پہلے زادِ سفر کو خیال رکھو۔
1311. بازار میں درآمد کرنے رزق پاتاہے اور ذخیرہ اندوز لعنت پاتاہے۔
1312. مسلمانوں کے بازار میں کسی چیز کا لانے والاایسا ہے، جیسے راہِ خدا میں جہاد کرنے والا اور ہمارے بازار میں ذخیرہ اندوزی کرنے والا ایسا ہے، جسے خدائی کتاب میں کافر قرار دیاگیا ہے۔
1313. جاہل ہم نشینوں پر ظلم کرتاہے اور اپنے زیردستوں پر زیادتی کرتاہے اور اپنے سے بڑوں کے سامنے تکبر کرتاہے اور تمیز کے بغیر بات کرتاہے۔
1314. قرآن کے بارے میں جھگڑا ، کفر ہے۔
1315. کسی کے ظلم کفر اور نفاق کی علامت یہ ہے کہ وہ خدا کے منادی کی آواز سنے، جو نماز کے لئے بلارہاہو اور اسے نجات کے لئے بلارہاہو اور وہ جواب نہ دے۔
1316. مسکینوں کے ساتھ بیٹھنا، انکساری کی علامت ہے۔
1317. جماعت رحمت کا باعث اور انتشارعذاب ہے۔
1318. صحیح بات کا حسن یہ ہے کہ سچ کہاجائے ، نیک کاموں کا کمال یہ ہے کہ سچائی کے ساتھ بجالائے جائیں۔
1319. مرد کا حسن ، اس کی زبان میں ہے۔
1320. جنت تمہارے نزدیک ایسے ہے، جیسے جوتے کے نزدیک اس کے تسمے ہوتے ہیں اور جہنم بھی اسی طرح ہے۔
1321. بہشت کی عمارت کی ایک اینٹ سونے اور ایک اینٹ چاندی کی ہے اور اس کا گارا مشکِ اذخر کا ہے، اس کے سنگریزے موتیوں یاقوت کے ہیں، اس کی مٹی زعفران کی ہے، جواس میں داخل ہو، اسے یہ نعمت ملی ، بدبختی اس سے دور ہوئی اور اس میں ہمیشہ رہے گااور وہ کبھی نہیں مرے گا، نہ اس کے کپڑے پرانے ہوں گے، نہ جوانی ختم ہوگی۔
1322. جنت تمہاری ماؤں کے قدموں تلے ہے۔
1323. جنت تلواروں کے سائے تلے ہے۔
1324. جنت ہر اس شخص پر حرام ہے، جو بدزبان ہے۔
1325. جنت سخی لوگوں کا گھر ہے۔
1326. جنت ہر توبہ کرنے والے کے لئےہے، اور رحمت ہر وقف (اللہ کی راہ میں کوئی مال جائیداد وغیرہ وقف کرنے والا) کرنے والے کے لئے ہے۔
1327. جنت کے 100 درجے ہیں جس کے دو درجوں کے درمیان آسمان اور زمین جتنا فاصلہ ہے۔
1328. جنت میں سو درجے ہیں۔ ہر دو درجوں کے درمیان کا فاصلہ پانچ سو سال مسافت کا ہے۔
1329. جنت کے سودرجے ہیں۔ اگر تمام دنیاؤں کو بھی اکٹھا کیاجائے، توبھی وسعت اکیلی جنت کی ہوگی۔
1330. جس کسی کے گھر میں اصیل گھوڑا ہے، اس گھر والوں کو جِن تنگ نہیں کرتے۔
1331. جہاد کی چار قسمیں ہیں۔
نیکی کا حکم کرنا، برائی سے روکنا، صبر کے موقع سچائی اختیار کرنا اور فاسق کو دشمن سمجھنا۔
1332. ہمسائے تین قسم کے ہیں ۔ ایک ہمسایہ وہ جس کا ایک حق ہے اور وہ سب سے کم حقدار ہے۔
ایک وہ جس کے دو حق ہیں اور ایک وہ ہمسایہ جس کے تین حق ہیں۔ جس ہمسائے کا ایک حق ہے وہ مشرک ہمسایہ ہے، جس کےساتھ کوئی قرابت نہیں، اسے صرف ہمسائیگی کا حق ہے۔ وہ مسلمان ہے، جو آپ کا ہمسایہ ہے، ایک اسلام کا حق اور دوسرا ہمسائیگی کا حق ۔ اور تیسراوہ مسلمان قرابت دار ہے، جو آپ کا ہمسایہ ہے ، جو اسلام کا حق ،ہمسائیگی کا حق اور قرابت کا حق رکھتاہے۔
1333. جو حاملہ ، صاحبِ اولاد ، دودھ پلانے والیاں اپنی اولاد پر مہربان ہوں اور نماز پڑھنے والیاں ہوں، اگر شوہر کے ساتھ ان کا سلوک شمار نہ ہوتا،تو وہ بلا روک ٹوک جنت میں جاتیں۔
1334. لوگوں سے تعریف سننے کی محبت ، انسان کو گونگا اور بہرا بناتی ہے۔
1335. دنیا کی محبت ، تمام گناہوں کا سرنامہ ہے۔
1336. تمہاری دنیا میں سے مجھے عورتیں اور خوشبو پسندیدہ ہیں اور نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔
1337. اللہ کی خاطر اس کے بندوں کے محبت رکھو تاکہ اللہ تمہیں دوست رکھے۔
1338. کیا ہی نیک ہیں میری امت میں سے وہ لوگ ، جو کھانے کھاتے وقت اور وضو کرتے وقت خلال کرتے ہیں۔
1339. کسی چیز کے ساتھ محبت ، تمہیں گونگا اور بہرا بناتی ہے۔
1340. خدا پر لازم ہے کہ وہ ایسے مظلوم کی دعا کو قبول نہ کرے، جس نے ایسا ظلم ، پہلے کسی اور پر کیا ہو۔
1341. جہنم کو خواہشات سے چھپایاگیاہے، اور جنت کو ناگواریوں سے پوشیدہ کیاگیا ہے۔
1342. حج اداکرو، تم بے نیاز ہوجاؤگے۔ سفر کرو ، تاکہ صحت پاؤگے۔
1343. ہمسائیگی کی حد چالیس گھر ہیں اور سحر کرنے والے کی حد تلوار سے ایک وار ہے۔
1344. جبریل ؑ نے مجھ سے بیان کیاکہ خداوند عالم فرماتاہے کہ کلمہ “لاالہ الا اللہ” میرا قلعہ ہے، جو اس میں داخل ہوا ، اس نے میرے عذاب سے امان پائی۔
1345. لوگوں کے ساتھ ایسی گفتگو کرو، جس کے ذریعے وہ معرفت حاصل کریں۔ کیا تمہارا خیال ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول(ص) پر جھوٹ باندھیں۔
1346. وہ حد ، جوروئے زمین پر جاری ہوجائے، اہلِ زمین کے لئے بہترین ہے اس سے کہ چالیس دن بارش برسے۔
1347. اللہ کی راہ میں ایک رات کی نگہبانی ، ان ہزار راتوں سے افضل ہے ، جس کی راتوں کو عبادت میں جاگ کر کاٹا جائے اور دنوں کو روزہ رکھاجائے۔
1348. ہر بدزبان آدمی پر خدا نے بہشت حرام کی ہے، جسے اس کی پرواہ نہیں کہ وہ کیا کہہ رہاہے اور اسے کیا کہا جارہاہے۔
1349. خدا نے شراب حرام کی ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام کی ہے۔
1350. شراب کی تجارت حرام ہے۔
1351. ہمسائے کی حرمت ، ہمسائے پر اس کے خون کی طرح محترم ہے ۔
1352. خوفِ خدا میں رونے والی آنکھ پر آگ حرام کی گئی ہے اور اللہ کی راہ میں راتوں کو جاگنے والی آنکھ پر بھی آگ حرام کی گئی ہے اور اس آنکھ پر بھی آگ حرام ہےجو محرمات الہٰی سے بچی رہے اور وہ آنکھ جو اللہ کی راہ میں نگہہبانی کرتے ہوئے جاگتی رہے۔
1353. مسلمان کے مال کی حرمت بھی ، اس کے خون کی مانند ہے۔
1354. مجاہدین کی عورتوں کی حرمت ، گھروں میں بیٹھے رہنے والوں کے لئے ان کی ماؤں کی مانند ہے اور بیٹھے رہنے والوں میں سے کوئی ، جسے مجاہدین نے اپنے بعد اپنے گھر والوں کے پاس چھوڑا ہو، اگر وہ ان کے بارے میں خیانت کرے ، تو قیامت کے دن اسے کھڑا کرکے جائے گا کہ تیرے اہل کے ساتھ خیانت کی گئی ہے، پس تو اس کی نیکیوں میں سے جتناچاہولے لو، پس وہ جس قدر اس کے عمل میں سے چاہے گا، لے لے گا۔ کیا خیال ہے تمہارا۔۔۔؟
1355. جو لوگوں کے لئے نرم، آسان اور ملائم ہے اور لوگوں کے قریب ہے، اس کے لئے آگ حرام ہے۔
1356. دوآنکھوں کے لئے آگ حرام ہے۔ وہ آنکھ جو خوفِ خدا میں روئے اور ایک وہ آنکھ جو اہلِ اسلام کی حفاظت کے لئے کفر کے مقابلے میں جاگی رہے۔
1357. سونا اور چاندی کا لباس میری امت کے مردوں پر حرام کیاگیاہے اور عورتوں ہر حلال ہے۔
1358. کسی شخص کے بخیل ہونے کے لئے یہ کافی ہے کہ وہ کہے میں اپنا حصہ پورا لوں گا اور اس میں سے کچھ بھی نہیں چھوڑوں گا۔
1359. تہماری جہالت کے لئے اتنا کافی ہے کہ تو جو کچھ جانے ، اسے ظاہر کرے۔
1360. تمہارے جھوٹے ہونے کے لئے اتنا کافی ہے کہ توکچھ سنے، اسے بیان کرتاپھرے۔
1361. خدا پر میری امید کافی ہے، دنیا سے میرا دین ، میرے لئے کافی ہے۔
1362. خندہ پیشانی ، بغض وکینہ کو دور کرتی ہے۔
1363. اچھی ہمسائیگی شہروں کو آباد کرتی ہے، اور عمروں میں اضافہ کرتی ہے۔
1364. حسنِ اخلاق عظیم پروردگار کا خلق ہے۔
1365. حسنِ اخلاق اللہ کی رحمت کی لگام ہے، جو کسی شخص کی ناک میں بندھی ہے اور یہ لگام ایک فرشتے کے ہاتھ میں ہے اور یہ فرشتہ اسے نیکی کی طرف لے جاتاہے۔
اوربد خلقی اللہ کے عذاب کی لگام ہےجو کسی کی ناک میں بندھی ہے اور لگام شیطان کے ہاتھ میں ہے جو اسے برائی کی طرف لے جاتاہے اور برائی اسے جہنم پہنچاتی ہے۔
1366. حسنِ اخلاق، نصف دین ہے۔
1367. حسنِ اخلاق، انتہائی محبت قائم کرتاہے۔
1368. حسنِ اخلاق گناہوں کو اس طرح پگھلادیتاہے ، جیسےسورج برف کو پگھلادیتاہے۔
حسنِ طلب نصف علم ہے۔
1369. خوبصورت بال دولت ہیں، خوبصورت چہرہ بھی دولت ہے، زبان کی خوبصورتی بھی دولت ہے اور مال بھی دولت ہے۔
1370. حسنِ ظن عبادت کا حسن ہے۔
نیک خوئی اضافہ کا باعث ہے اور بدخلقی بدبختی ہے۔ نیکی عمر میں اضافہ کرتی ہے۔ صدقہ بری موت سے نجات کا سبب ہے۔
1371. خوش خلقی برکت ہے اور بدخلقی بدبختی ہے۔
1372. خوش خلقی برکت ہے اور بدخلقی بدبختی ہے۔ عورت کی اطاعت ندامت ہے ، اور صدقہ بری موت کو دور کرتاہے۔
1373. اپنے لباس کو اچھی طرح رکھو ، اپنے لوازمات میں نظم رکھو، تاکہ لوگوں میں نمایاں رہو۔
1374. زکٰوۃ کے ذریعے اپنے مال کی حفاظت کرو اور اپنے مریضوں کا صدقہ کے ذریعے علاج کرو اور دعاکے ساتھ مصیبت کے مقابلے کے لئے تیار رہو۔
1375. چھوٹے بچوں کا حفظ کرنا، پتھر کی لکیر کی مانند ہے اور بڑے ہونے کے بعد یاد کرنا، پانی پر لکھنے کے برابر ہے۔
1376. جنت ناگواریوں کے قریب ہے اور آگ خواہشات کے قریب ہے۔
1377. ہمسائے کا حق یہ ہےکہ بیمار ہوجائے تو عیادت کرو، مرجائے تو تشیع جنازہ کرو، قرض مانگے تو قرض دو، اگر خوشی کا موقع آئے تو مبارکباد دو، اگرمصیبت آپڑے تو تعزیت کرو، اپنی عمارت کو اس کی عمارت سے بلند مت کرو کہ اس کے لئے ہوا میں رکاوٹ ہوجائے۔
1378. شوہر کا حق بیوی پر یہ ہے کہ اس کی اجازت کے بغیر ایک دن بھی روزہ نہ رکھے ، سوائے واجب روزوں کے۔ اگر وہ ایسا کرے گی تو گناہ گار ہوگی اور وہ روزہ اس سے قبول نہیں کیاجائے گا۔
اس کے گھر سے اس کی اجازت کے بغیر کوئی چیز کسی کو نہ دے ۔ اگر ایسا کرے گی تو اسے گناہ ملے گا اور اس کے شوہر کو اس کا ثواب ملےگا۔
1379. اس کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہ نکلے اگر ایسا کرے گی تو اللہ اور فرشتے اس پر لعنت کریں گے۔ یہاں تک کہ وہ توبہ کرے یا گھر واپس لوٹے ، چاہے شوہر ظالم ہی کیوں نہ ہو۔
1380. شوہر کا بیوی پر حق یہ ہے کہ وہ اسے بستر پر اکیلا نہ چھوڑے، اس کی قسم پوری کرے، اس کے حکم کی اطاعت کرے ، ا س کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہ نکلے اور نہ کسی ایسے کو گھر بلائے جس کا آنا اسے ناگوار ہو۔
1381. عورت کا حق ، شوہر پر یہ ہے کہ جوخود کھائے ، اسے بھی کھلائے۔ جوخود پہنے، تو اسے بھی پہنائے۔ اس کے چہرے پر مت مارے۔۔ نہ برے الفاظ سے پکارے اور گھر کے سوا، اس سے دوری اختیار نہ کرے۔
1382. ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر چھ حق ہیں۔ جب ملاقات کو جائے تو سلام کرے، جب دعوت دے تو اسے قبول کرے، جب نصیحت کرے تو قبول کرے، جب اسے چھینک آئے اور “الحمد للہ” کہے تو اسے دعادے ، جب بیمار ہوجائے تو عیادت کرے ، مرجائے تو اس کی تشیع جنازہ کرے۔
1383. بیٹے کا باپ پر یہ حق ہے کہ اس کااچھا نام رکھے، اچھا مقام دےاور اچھے آداب سکھائے۔
1384. بیٹے کا باپ پر یہ حق ہے کہ اسے لکھناسکھائے، تیرنا سکھائے اور تیراندازی سکھائے ، پاک وپاکیزہ رزق کھلائے، جب بالغ ہوجائے، تو اس کی شادی کرے۔
1385. بیٹے پر باپ کا حق یہ ہےکہ اس کا اچھا نام رکھے ، بالغ ہونےپر شادی کرےاور کتاب کی تعلیم دے۔
1386. خداوندِ عالم پر لازم ہے کہ اس نکاح کرنے والے کی مدد کرے، جو خدا کی حرام کی ہوئی چیزوں سے پاکدامنی کی خاطر نکاح کرے۔
1387. بڑے بھائیوں کا چھوٹے بھائیوں پر اس طرح حق ہے، جس طرح باپ کا حق بیٹے پر ہوتاہے۔
1388. ہر مسلمان پر اللہ کا حق یہ کہ ہر ہفتے ایک دفعہ غسل کرے اور جسم اور سر کودھوئے۔
1389. ایک آدمی کے لئے کیا ہی اچھا ہے کہ وہ کچھ دیر کے لئے خلوت اختیار کرے، اور اپنے گناہوں کو یاد کرکے خدا سے اپنی مغفرت چاہے۔
1390. دنیا کی مٹھاس ، آخرت کی تلخی اور دنیا کی تلخی ، آخرت کی مٹھاس ہوگی۔
1391. تم میں سے پہلے والے لوگوں میں سے ایک کا حساب لیاگیا، تو سوائےاس کے، اور بھلائی نہیں تھی کہ وہ ایک تونگر شخص تھا اور لوگوں کے ساتھ میل جول رکھتاتھااور اپنے غلاموں کو حکم دیتاتھا کہ جو (قرض دار) تنگ دست ہیں، ان پر سختی مت کرو بلکہ اسے معاف کرو۔ اس وقت خداوندِ عالم فرشتوں سے کہے گاکہ ہم اس کی نسبت زیادہ حقدار ہیں کہ اس کو معاف کریں۔
1392. مقبول حج کی جزاء ، جنت کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔
1393. حج ہر کمزور کا جہاد ہے اور عورت کا جہاد یہ ہےکہ وہ اچھی شوہرداری کرے۔
1394. آزاد عورت، گھر کی اصلاح کا باعث اور کنیز، گھر کے لئے فساد ہے۔
1395. حرام اور حلال واضح وآشکار ہے۔مشتبہ چیزوں کو چھوڑو اور جو مشتبہ نہیں ہیں، انہیں لے لو۔
1396. جنگ ایک فریب ہے۔
1397. لالچی وہ شخص ہے جو حرام طریقےسے فائدہ تلاش کرے۔
1398. دوراندیش ، بدگمان ہوتاہے۔
1399. حسب ایک دولت ہے۔
1400. حسد نیکیوں کو اس طرح کھاجاتاہے، جس طرح آگ لکڑیوں کو کھاجاتی ہےاور صدقہ گناہوں کواس طرح بجھاتاہے جیسے پانی آگ کوبجھاتاہے۔
1401. حسد ایمان کو باطل کرتاہے ، جیسے سرکہ شہد کو فاسد کرتاہے۔
1402. حکمت مومن کی گمشدہ چیز ہے۔ جہاں سے سنے، اسے حاصل کرے اور اس کی پرواہ نہ کرے کہ یہ کس خورجین سے نکلا ہے۔
1403. حلال واضح ہے اور حرام بھی واضح ہے۔ ان کے درمیان مشتبہ امور ہیں، جنہیں اکثر لوگ نہیں جانتے ۔ جوشخص متشبہات سے بچاتو گویااس نے اپنے دین اور آبرو کو بچایا۔
اور جو متشبہات میں پڑا، تووہ حرام میں پڑا۔ اس گڈرئیےکی طرح جو اطراف میں چوری چھپے بکریاں چَراتاہو اور ہر وقت خوفزدہ رہے کہ کہیں پکڑا نہ جائے۔
1404. جان لو کہ ہر بادشاہ کی ایک پکڑ ہے اور روئے زمین پر اللہ کی پکڑ اس کے محرمات ہیں اور جسم میں گوشت کا ایک لوتھڑا ہے، اگر وہ صحیح ہے تو سارا جسم صحیح ہے، اگروہ درست نہیں توسارا جسم صحیح نہیں اور وہ لوتھڑا دل ہے۔
1405. حلال وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں حلال قرار دیاہےاور حرام وہ ہے جسے اللہ نے اپنی کتاب میں حرام قرار دیاہے اور جن چیزوں سے خوموشی اختیار کی گئی ہے وہ معاف ہیں۔
1406. قسم کا انجام ، توڑنایاندامت ہے ۔
1407. سودا میں قسم، جنس کوختم اور برکت کو مٹادیتی ہے۔
1408. بردبار ، دنیا اور آخرت میں سردار ہے۔
1409. نعمتوں کا شکر ادا کرنا،ان کے زوال سے محفوظ رکھناہے۔
1410. سرخی ، شیطان کی زینتوں میں سے ہے۔
1411. بخار گناہوں کو اس طرح جھاڑدیتاہے جیسے درخت سے پتے جھڑجاتے ہیں۔
1412. بخار مومن کےلئے آگ کا ایک حصہ ہے ۔ ایک رات کا بخار، ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہے۔
1413. بخار موت کا ہراول اور روئے زمین پر اللہ کا قیدخانہ ہے۔
1414. حیاء تمام کی تمام بھلائی ہے۔
1415. حیاء زینت ہے اور تقویٰ کرم ہے۔ بہترین سواری صبر کی ہےاور اللہ سے کشائش کا انتظار کرنا عبادت ہے۔
1416. حیاء ایمان کا ایک حصہ ہے۔
1417. حیاءسوائے بھلائی کے اور کچھ نہیں۔
1418. حیاء ایمان میں سے ہے اور ایمان جنت لے جائے گا، بے حیائی ظلم میں سے ہےاور ظلم جہنم پہچادے گی۔
1419. حیاء تمام کی تمام دین ہے۔
1420. حیاء اور ایمان ملے ہوئے ہیں ۔ جب ایک چلاجاتاہے تو دوسرابھی رخصت ہوتاہے۔
1421. حیاء اور ایمان ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں۔ جب ان دونوں میں سے ایک چلاجاتاہے تو دوسرا بھی رخصت ہوجاتاہے۔
1422. حیاء اور ایمان ملے ہوئے ہیں۔ یہ دونوں جدا نہیں ہوں گے، یہ دونوں جدا نہیں ہوتے بلکہ ساتھ ساتھ جاتے ہیں۔
1423. حیاء اور کم باتیں کرنا، ایمان کے دو حصے ہیں۔ بے حیائی اور زیادہ باتیں کرنا، نفاق کے شعبے ہیں۔