Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post
Home / Library / Hadith / نہج الفصاحہ

نہج الفصاحہ

نہج الفصاحہ

س

1709.    میں نے خداوندِ عالم سے سوال کیا کہ میری امت کا حساب مجھ پر چھوڑدے تاکہ دوسری امتوں کے سامنے     رسوا نہ ہوجائے۔ خداوندِ عالم نے وحی فرمائی ، اے محمد (ص) ان کا حساب تم نہیں، میں لوں گااوراگر ان سے کوئی گناہ سرزد ہوا تو میں تم سے بھی پوشیدہ رکھوں گا تاکہ تمہارے سامنے بھی رسوانہ ہوں۔

1710.  میں نے جبرئیل سے پوچھا۔ کیاتونے اپنے پروردگار کو دیکھاہے؟ جواب دیا۔ میرے اور پروردگارکے درمیان نور کے ستر حجاب ہیں، اگرمیں قریب ترین پردےکوبھی دیکھناچاہوں، توجل جاؤں۔

1711.       میں تمہیں لوگوں کے کام اور اخلاق کے بارے میں بتاتاہوں۔  ایک آدمی جو جلد غصے میں آتاہے اور جلدی راضی ہوتاہے ، نہ اچھا ہے نہ براہے۔ اور جو آدمی جلد راضی ہوتاہے اور دیر سے غصے میں آتاہے ، اچھاہے، برانہیں۔

جوشخص اپناحق مانگے اور دوسروں کا حق دے دے، نہ اچھا ہے نہ براہے۔ اور جوشخص اپناحق توطلب کرے مگر دوسرے کے حق کو ادا کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے ،تو وہ اچھا نہیں، بلکہ براہے۔

1712.    ایسے لوگوں کے ساتھ سفر کرو، جو خوشحال ہوں اور انہیں روپے پیسے کی تنگی نہ ہو۔

1713.  دنیا کی اذیت کی گھڑیاں ، آخرت کی اذیت کو ختم کرتی ہے۔

1714.  بیماری کے لمحے ، گناہوں کے لمحوں کوختم کرتے ہیں۔                           

1715.   دووقتوں میں آسمان کےدروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور بہت کم ہےکہ کسی دعامانگنے والے کی دعارد کی جائے ۔ نماز کے وقت کی دعا اور اس وقت کی دعاجب  اللہ کی راہ میں جہادکے لئے صفیں جم گئی ہوں۔

1716.      مرنے والے کی بدگوئی کرنا، ہلاکت میں پڑنے کا باعث ہے۔

1717.     طلبِ علم میں جلدی کرو کیونکہ کسی سچے سے ایک حدیث کا سننا، دنیا اور اس میں جو کچھ سوناچاندی ہے، اس سے افضل ہے۔

1718.                                                     عالم کا ایک لمحے کے لئے اپنے بستر پر تکیہ لگائے، حصولِ علم میں منہمک ہونا، کسی عابد کے ستر سال کی عبادت سے افضل ہے۔

1719.   سفر کرو، صحت پاؤ اور فائدہ حاصل کرو۔

1720.    سفر کرو، تندرست رہو اور رزق حاصل کرو۔

1721.  لوگوں کو پانی پلانے والا، خود آخر میں پیتاہے۔

1722.    اپنی اولاد کے درمیان مساوات رکھو۔ میں اگر کسی کوبرتری دیناچاہوں ، تو بچیوں کو دوں گا۔

1723.       کسی مسلمان کو گالی دینے والا فاسق ہے، مسلمان کے ساتھ جنگ کرنا کفر ہے، مسلمان کا مال بھی اسی طرح محترم ہے ، جیسے اس کا خون۔

1724.   سات چیزوں کا ثواب آدمی کے مرنے کے بعد بھی اسے ملتا رہتاہے۔ کسی کو کوئی علم سکھادے یاکوئی نہر کھودے، کنواں کھودے، مسجد بنائے یا کسی مصحف کو وراثت میں چھوڑے یانیک فرزند چھوڑکر مرجائے، جو اس کے لئے استغفار کرتارہے۔

1725.  سات آدمی اس دن جب کوئی سایہ نہیں ہوگا، عرشِ الہٰی کے زیرِ سایہ ہوں گے ۔ وہ شخص جس کا دل مسجدوں سے وابستہ رہے۔ اوروہ شخص جسے کوئی صاحبِ منصب عورت گناہ کی طرف بلائے، تووہ کہہ دے کہ میں خدا سے ڈرتاہوں۔ وہ دوآدمی جو خداکی خاطر ایک دوسرے سے محبت کریں۔ وہ آدمی جو محرمات سے نظروں کو نیچی کیے رہے ۔ اوروہ آنکھ جو اللہ کی راہ میں بیدار رہے اور اور وہ آنکھ جو خوفِ خدا میں روئے۔

1726.   سات قسم کے لوگ اس دن جس دن کوئی سایہ نہ ہوگا، اللہ کے زیرِ سایہ ہوں گے۔ عادل حکمران، وہ نوجوان جو عبادتِ الہٰی  میں مشغول رہے،  وہ آدمی جس کا دل ہر وقت مسجد میں ہوتاہے۔ جب مسجد سے نکلتاہے تو لوٹ کر وہیں آجاتاہے۔ وہ دوآدمی جو اللہ کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ وہ آدمی جو خلوتوں میں خدا کو یاد کرتاہے، تو اس کی آنکھوں سے آنسورواں ہوجاتے ہیں۔ وہ آدمی جسے ایک خوبصورت اور صاحبِ منصب عورت اپنی طرف بلائے ،  تو وہ کہہ دے کہ میں دوجہانوں کے پروردگار سے ڈرتاہوں۔ وہ شخص جو مخفی طورپر صدقہ دیتاہے۔یہاں تک کہ اس کے دائیں ہاتھ کے دینے کا، بائیں ہاتھ کو پتہ نہیں چلتا۔

1727.     ایک  درھم ، ایک لاکھ درھم سے سبقت لے گیا۔ ایک شخص کے پاس دو درھم تھے ۔ ان میں سے ایک درھم صدقہ کیا اور دوسرے کے پاس بہت سارامال تھا۔ اس میں سے اس شخص نے ایک لاکھ درھم صدقہ کیا۔

1728.        عنقریب فتنے اٹھ کھڑے ہوں گے کہ آدمی صبح کو مومن تھا تو شام کو کافر ہوگا، مگروہ بچارہے گا،  جسے خداوندِ عالم علم کے ذریعے زندہ رکھے ۔

1729.        چھ صفات بھلائی میں سے ہیں۔ خدا کے دشمنوں کے ساتھ تلوار سے جہاد کرنا، گرمی کے دن روزہ رکھنا، مصیبت کے وقت اچھائی کے ساتھ صبر کرنا، ریاکاری ترک کرنا، پوشیدہ طور سے خرچ کرنا اور اللہ کی خاطر محبت کرنا۔

1730.    چھ صفات اعمال کو ضائع کرانے کا باعث ہیں۔ دوسروں کے عیوب کے پیچھے لگنا، قساوتِ قلبی ، دنیا کی محبت ، حیا کی کمی، طویل امیدیں اور وہ ظالم جوظلم سے باز نہ آئے۔

1731.    عنقریب تم پر کچھ لوگ حکمرانی کریں گے جو تمہاری روزی کھائیں گے، جب تمہارےساتھ بات کریں گے تو جھوٹ بولیں گے اور جب کام کریں گے تو برے کریں گے۔ تم سے اسی وقت خوش ہوں گے ، جب تم ان کے برے کاموں کو اچھا کہہ دو۔ ان کے جھوٹ کی تصدیق کرو۔ یہ لوگ اگر حق کی خوشنودی کے لئے کام کریں تو ان کا ساتھ دو۔ اگرحق سے تجاوزکریں، تو انہیں روکو۔ اس راہ میں جو قتل ہوجائےگا، وہ شہیدہوگا۔

1732.                                                 کسی آدمی کی بے وقوفی کی نشانی یہ ہے کہ اپنے مہمان سے کام لے۔

1733.       استقامت اختیار کرو اور تقرب حاصل کرو۔

1734. اللہ سے اس کے فضل کا سوال کرو کیونکہ اللہ یہ پسند کرتاہے کہ اس سے مانگاجائے اور بہترین عبادت یہ ہے کہ کشائش کا انتظار کیا جائے۔

1735.   ہرچیزکا سوال خدا سے کرو، یہاں تک کہ لگام کا تسمہ بھی ، کیونکہ اگر خدا اسے میسر نہیں کرے گاتو یہ میسر نہیں ہوگا۔

1736.             خدا سے  عافیت اور بخشش طلب کروکیونکہ یقین کے بعد عافیت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں جو کسی کو عطا کی گئی ہو۔

1737.   خدا سے ایسا علم مانگوجوتمہیں نفع دے، اور ایسے علم سے خدا کی پناہ مانگوجو فائدہ مند نہ ہو۔

1738.                                                 شرفاء سے علم کے بارے میں پوچھو۔ اگر ان کے پاس کوئی علم ہو، تو اسے لکھ لوکیونکہ یہ لوگ جھوٹ نہیں بولتے۔

1739.                  اپنے پروردگار سے دنیا وآخرت کی عافیت  اور معافی چاہو۔ اگر دنیا میں تمہارے لئے عافیت دی گئی، تو آخرت میں دی جائے گی۔اس طرح تم نے فلاح پائی۔

1740.             فتنہ کے زمانوں میں مرد کی سلامتی اسی میں ہے کہ وہ گھر میں بیٹھا رہے۔

1741.                                               بدخلقی ، بے برکتی ہے۔ تم میں سے بدترین وہ ہے جو  بدخلق ہے۔

1742.             بدخلقی ، بیکسی  ہے۔ اور عورتوں کی اطاعت ، ندامت ہے اور نیک سیرت ، اضافے کا باعث ہے۔

1743.         بداخلاقی ، اعمال کوفاسد کرتی ہے، جس طرح سرکہ ، شہد کو فاسد کرتاہے۔

1744.        بری صحبتیں بخل، بے حیائی اور بدخلقی ہیں۔

1745.          کالی کلوٹی عورت جو بچے جنے، اس خوبصورت عورت سے بہتر ہے جو بچے نہ جنے ۔ بے شک میں تمہاری کثرت پر فخر کروں گا۔

1746.          عنقریب لوگوں پر ایک زمانہ ایساآئے گا جس میں آدمی فسق وفجور اور اپنی عاجزی میں سے کسی ایک کو اختیار کرنے پر مجبور ہوگا۔ جوکوئی اس  زمانے کو پائے ، اسے چاہیے کہ بے چارگی اور عجز کو اختیار کرے۔

1747.      قوم کا سردار ، ان کا خادم ہوتاہے۔ پانی پلانے والا، سب سے آخر میں پیتاہے۔

1748.             عنقریب اس دین میں ایسے لوگ طاقت پکڑیں گے جن کا خدا کے ہاں کوئی مقام نہیں ہوگا۔ اس زمانے کے آخر میں خوف، تہمتیں اور مسخ ہوناعام ہوجائے گا اور بناؤ سنگھار کرنے والوں  اور گانے بجانے والوں کا زور ہوگا۔ تو شراب پینا حلال شمار کیاجائےگا۔

1749.          میری امت میں عنقریب ایک زمانہ ایسا آئےگاجس میں فقراء کی کثرت ہوگی ، اور فقہاء کی قلت ہوگی ۔ علم روک دیا جائے گا اور جھگڑے زیادہ ہوں گے ۔پھر اس کے بعد ایک زمانہ ایساآئے گاکہ قرآن کی قرات کی جائے گی ، مگر ان کے حلق سے اوپر نہیں اٹھے گی ۔ اس کے بعد ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ مشرک خدا کے بارے میں مومن سے بحث کرے گا، تووہ مومن بھی اس کی ہاں میں ہاں ملائے گا۔

1750.                  آگے بڑھنے والا اور قناعت کرنے والا، بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے اور جس نے اپنی جان پر ظلم کیاہو، آسان حساب کے بعد اسے جنت میں بھیج دیاجائےگا۔

1751.         بیواؤں اور یتیموں کے کاموں میں کوشش کرنے والا، اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کی مانند ہے یاراتوں کو عبادت کرنے والے اور دنوں کو روزہ رکھنے والے کے برابر ہے۔                              

1752.          سخی ، اللہ کے قریب ہے ، لوگوں کے قریب ہے اور جنت کے قریب ہے۔ اور بخیل ، اللہ سے دور ہے، لوگوں سے دور ہے، جنت سے دور  اور جہنم کے قریب ہے۔ جاہل سخی اللہ کے نزدیک ، بخیل عالم کی نسبت زیادہ محبوب ہے۔

1753.          سخاوت اللہ کا عظیم اخلاق ہے۔

1754.            سخاوت جنت کے درختوں میں سے ایک درخت ہے، جس کی شاخیں دنیا میں لٹکی ہوتی ہیں۔ پس جس کسی نےاس کی ایک ٹہنی کو پکڑا، تو یہ ٹہنی جنت کی طرف رہنمائی کرے گی۔

اور بخل جہنم کے درختوں میں سے ایک درخت ہے ، جس کی شاخیں دنیامیں لٹکی ہوتی ہیں۔ جس کسی نے اسے پکڑا ، وہ شاخیں اسے جہنم کی طرف  رہنمائی کرتے ہوئے وہیں پہنچادیں گی۔

1755.          سخی ، اللہ پر حسنِ ظن کرےہوئے سخاوت کرتاہے اور بخیل ، اللہ پر بدگمان ہوکربخل کرنے لگتاہے۔

1756.          جاہل سخی ، اللہ کے نزدیک بخیل عالم سے زیادہ پسندیدہ ہے۔

1757.          پوشیدہ عمل افضل عمل ہے، اعلانیہ بجا لانےسے۔ اعلانیہ اس کے لئے اچھا ہے، جس کی لوگ اقتداء کریں۔

1758.                   تمام سعادت مندی یہ ہے کہ انسان طویل عمر پائے اور اللہ کی اطاعت بجالائے۔

1759.         سعادت مند وہ ہے جو ماں کے پیٹ میں سعادت مند بنےاور بدبخت وہ ہےماں کے پیٹ میں ہی بدبخت بنے۔

1760.          سفر ، عذاب کا ایک ٹکڑاہے۔

1761.          سکون واطمینان ایک غنیمت ہے ، اسے ترک کرنانقصان ہے۔

1762.          برائی کے پھیلانے سے، خاموشی زیاد بہتر ہے۔

1763.          زبان کی خاموشی ، انسان کی سلامتی ہے۔

1764.          عادل بادشاہ روئے زمین پر اللہ کا سایہ ہے ۔ جس نےاس کی عزت کی، اس نے خدا کی عزت کی  اور جس نےاس کی توہین کی ، اس نے خدا کی توہین کی۔

1765.          عادل بادشاہ زمین پر اللہ کا سایہ ہے ۔ جب تم کسی ملک میں داخل ہو اور اگر وہاں کا بادشاہ عادل نہیں تو وہاں قیام مت کرو۔

1766.         منکسر المزاج عادل بادشاہ روئے  زمین پر اللہ کا سایہ  اور اس کا نیزہ ہے ۔اس کی خاطر چالیس صدیقوں کے عمل  کو بلند جاتاہے۔

1767.          عادل بادشاہ زمین پر اللہ کا سایہ ہے ، جہاں کمزور پناہ لیتے ہیں اور اس کے ذریعے مظلوم کی مدد ہوتی ہے۔

1768.          سوال سے پہلے سلام ہے ۔ جوکوئی سلام سے پہلے سوال کرے، اسے جواب مت دو۔

1769.          سلام کرنا مستحب ہےاور جواب دینا واجب ۔

1770.          سلام اللہ کےناموں میں سے ایک نام ہے، جسے خداوندِ عالم نے زمین پر رکھاہے ۔پس آپس میں اسے رواج دو۔ جب ایک مسلمان شخص لوگوں سے گزرتاہے اور انہیں سلام کرتاہے اور انہیں سلام کرتاہے ، وہ جواب دیتے ہیں تو ایک درجہ وہ فضیلت پاتاہے کہ اس نے انہیں سلام کی یاد دلادی ، یعنی وہ اس کےسلام کا جواب نہیں دیتے ہیں تو وہ (اللہ) اس کا جواب دیتاہےجوان سے پاکیزہ اور بہتر ہے۔

1771.           سلام ملت اسلامی کے لئے درود اور ہمارے ذمی کے لئے امان ہے۔

1772.           نیک نامی ، قناعت اور محبت آمیز سلوک، نبوت کے چوبیسویں جزو میں سے ایک ہے۔

1773.           نیک نامی نبوت کی جزو کی پچھتر میں سے ایک جزو ہے۔

1774.           سننا اور سن کر عمل کرنا، ایک مرد مسلمان پر، چاہے اسے پسند ہویا ناپسند ، لازم ہے ، جب تک اسے گناہ کا حکم نہ دیاجائے۔

1775.           چشم  پوشی نفع ہے اور سختی بے برکتی ہے۔

1776.           مسواک کرنا  نصف ایمان اور وضو کرنا بھی  نصف ایمان ہے۔

1777.                      مسواک کسی آدمی کی فصاحت کوبرھاتاہے۔

1778.                      مسواک منھ کو پاک کرتاہے، پروردگار کو خوش کرتاہے اور بینائی کو تیز کرتاہے۔

1779.       مسواک میری سنت ہے۔ جب بھی تمہیں موقع ملے            مسواک کرو۔

1780.                      مسواک کرنا فطری ہے۔

1781.                       تلواریں جنت کی کنجیاں ہیں۔

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post