Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post
Home / Library / نہج الفصاحہ

نہج الفصاحہ

ت

1116.      جہنم کی آگ بنی آدم کے ہر حصے کو جلائے گی ، سوائے سجدوں کی جگہوں  کے ، کیونکہ خداوندِ عالم نے آگ پر حرام کیا ہے کہ وہ سجدوں کی جگہوں کو جلائے۔

1117.      اپنے کسی بھائی کے سامنے تمہارا مسکرانا بھی صدقہ ہے، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنا بھی صدقہ ہے،راستہ بھولے ہوئے کی رہنمائی کرنا بھی صدقہ ہے اور راستے سے پتھر ، کاٹنا، ہڈی وغیرہ کو ہٹانابھی صدقہ ہے۔

1118.      تم گھر بناتے ہو جس میں نہیں رہ پاتے، مال جمع کرتے ہو مگر کھا نہیں سکتے اور تم ایسی امیدیں رکھتے ہو، جنہیں حاصل نہیں کرسکتے۔

1119.      سخی کے گناہ سے چشم پوشی کرو، جب بھی اس سے لغزش ہوتی ہے خدا اس کا ہاتھ تھام لیتاہے۔

1120.      جوان مردوں کو عذاب دینے سے درگزر کرو، جب تک کہ حدودِ الہٰہی میں سے کچھ عائد نہ ہو۔

1121.      سخی کے گناہ سے چشم پوشی کرو، عالم کی لغزش اور عادل بادشاہ کی سطوت سے چشم پوشی کرو، کیونکہ اگر ان میں کسی ایک سے بھی لغزش ہوجائے توخداوندِ عالم ان کا ہاتھ لیتاہے۔

1122.       صاحبانِ مروت کی طرف سے کوئی تکلیف  پہنچے تو درگزر کرو، اس ذات کی قسم جس کےقبضے میں میری جان ہے، جوان مرد جب بھی لغزش کھاتاہے، تو اس  کا ہاتھ خدا کے ہاتھ میں ہوتاہے۔

1123.       تم مومن کو نیک کاموں میں جدوجہد کرتے ہوئےپاؤگے ، اور جو کام دسترس میں نہیں ، اس کی آرزو کرتے ہوئےپاؤگے۔

1124.       لوگوں میں سے بدترین وہ ہے، جو منافق دوغلے پن کے ساتھ سلوک کرتاہے، اس گروہ کے ساتھ ایک انداز سے بات کرتا اور اُس گروہ کے ساتھ دوسرے انداز سے۔

1125.       ہر وقت سچائی کا ساتھ دو، چاہے تمہیں اس میں ہلاکت نظر آئے  کیونکہ اس میں نجات ہے اور جھوٹ سے پرہیز کرو، چاہے تمہیں اس میں نجات نظر آئے کیونکہ اس میں ہلاکت ہے۔

1126.       موت ، مومن کا تحفہ ہے۔

1127.       اس دنیا میں مومن کا تحفہ ، فقر ہے۔

1128.       زمین کا احترام کروجو تمہارے لئے ماں کی مانند ہے اس پر جو بھی اچھا یا برا عمل بجالاتاہے یہ اس کی خبر دیتی ہے۔

1129.       دانتوں کا خلال کرو، کیونکہ یہ پاکیزگی ہے اور پاکیزگی ایمان کی طرف بلاتی ہے اور ایمان اپنے مالک کے ساتھ جنت میں ہوگا۔

1130.      اپنے نطفوں کے لئے مناسب جگہوں کا انتخاب کرو، کیونکہ عورتیں ، اپنے بھائیوں اور بہنوں جیسی اولاد پیدا کرتی ہیں۔

1131.        اپنے نطفوں کے لئے مناسب جگہوں کا انتخاب کرو، ہم پلہ لوگوں سے رشتے لےلو اور انہیں ہی رشتے دے دو۔

1132.        اپنے نطفوں کے لئے مناسب جگہوں کا انتخاب کرو اور کالے رنگ سے پرہیز کرو کیونکہ کالا رنگ براہے۔

1133.        صدقات کے زریعے اپنے غموں اور دکھوں کا تدارک کرو، (ایسا کروگے تو) خداوندِ عالم تمہارے غم والم کودور کرے گا اور تمہیں تمہارے دشمنوں  پر مدد دے گا۔

1134.        گائے کے دودھ سے علاج کرو، مجھے امید ہےکہ خدا  اس کے ذریعے شفاء  دے گا کیونکہ گائے ہر درخت اور پودے  کے پتے کھاتی ہے۔

1135.        خدا کے بندو! اپنی بیماریوں کا علاج کرو ، بے شک خداوندِ نے کوئی بیماری ایسی نہیں بنائی  جس کی دوا نہ بنائی ہو، صرف ایک بیماری کی دوا نہیں یعنی بڑھاپے کی بیماری۔

1136.        بیماریوں میں دواؤں سے علاج کرو، کیونکہ جس نے بیماریاں نازل کی ہیں اس نے دوا بھی نازل کی ہے۔

1137.        کیا تم جانتے ہو کہ شیر اپنے چنگھاڑتے وقت کیا کہتاہے ؟ وہ کہتاہے خداوند! مجھے نیکوکاروں پر  مسلط نہ فرما۔

1138.        مومنین اپنی محبتوں اور مہربانیوں کے مرحلے میں ایک جسم کے اعضاء کی مانند ہیں، جب ایک عضوکو تکلیف ہوتی ہے تو حمایت اور روتوں کے جاگنے میں ، دوسرے تمام اعضاء بے قرار رہتے ہیں۔

1139.        دنیا کو ترک کرنا، صبر کرنے سے زیادہ تلخ اور  اللہ کی راہ میں تلواروں کے توڑنے سے زیادہ سخت ہے۔

1140.         وصیت کا ترک کرنا، اس  دنیا میں ننگ وعار کا باعث  اور آخرت میں عذاب کا باعث ہے۔

1141.         عورتوں سے شادی کرو کیونکہ یہ تونگری کا باعث ہیں۔

1142.         زیادہ بچے جننے والی اور محبت کرنے والی عورتوں سے شادی کرو کیونکہ میں  تمہاری کثرت پر انبیاءؑ کے درمیان فخر کروں گا۔

1143.         ازدواج کرو کیونکہ میں تمہاری کثرت پر فخر کروں گا اور تم نصاریٰ کے راہبوں کی طرح مت بنو۔

1144.         شادی کرو اور طلاق مت دو کیونکہ خداوندِ عالم نئے  ذریعے تلاش کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

1145.         ازدواج کرو اور طلاق مت دو،  کیونکہ طلاق دینے سے عرشِ الہٰی لرز اٹھتاہے۔

1146.         ایک  دوسرے کے خلاف کینہ توزیوں کو دور پھینکو۔

1147.         صبح سویرے اٹھو، کیونکہ سویرے اٹھنا برکت کا باعث ہے۔

1148.         ایک دوسرے کے ساتھ مصافحہ کرو، کیونکہ مصافحہ کرنے سے دلوں سے کینہ ختم ہوتاہے۔

1149.         صدقہ دو، کیونکہ صدقہ دینے سے تمہیں جہنم کی آگ سے رہائی ملتی ہے۔

1150.          صدقہ دو، عنقریب ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ آدمی صدقہ لے کر کہے گا،  اسے لے لو، تو وہ شخص کہے گا کہ کل آپ لے آتے تو میں لے لیتا، مگر آج  مجھے اس کی ضرورت نہیں ، اس طرح اس شخص کو صدقہ لینے والا نہیں ملے گا۔

1151.          صدقہ دو، چاہے ایک خرما ہی کیوں نہ ہو ، کیونکہ کسی بھوکے کی تکلیف کو کم کرتاہے اور گناہ کو خاموش کرتاہے ، جیسے کہ پانی،  آگ کو خاموش کرتاہے۔

1152.          ایک دوسرے کے درمیان وہ معاملات ، جن  پر حدود لازم ہوں ، انہیں معاف کرو لیکن جب مجھ تک  بات پہنچے گی تو تیرے لئے اس پر حد جاری کرنا  واجب ہوگا۔

1153.          ایک دوسرے کو معاف کرو تاکہ تمہارے درمیان کی کینہ توزیاں ختم ہوں۔

1154.          پیر اور جمعرات کے  روز بندوں کے حضور پیش کئے جاتے ہیں، دوگناہوں کے علاوہ  دوسرے تمام گناہ خداوندِ عالم بخش  دیتاہے، ایک تو قطع رحمی کرنے والا اور دوسرے ظلم کرنے والا۔

1155.          پیر اور جمعرات کے   دن اعمال خدا کے حضور پیش کیے جاتے ہیں،  انبیاءؑ ، آباء اور امہات کے سامنے جمعے کے دن پیش کئے جاتے ہیں جو ان کی نیکیوں سے خوش ہوتے ہیں اور ان کے چہروں کی سفیدی بڑھ جاتی ہے پس تم خدا سے ڈرو اور اپنے مردوں کے اذیت نہ دو۔

1156.          آرام وآسائش کے وقت خدا کو یاد رکھو تاکہ وہ تمہاری تکلیف کے دنوں میں تمہیں یاد رکھے۔

1157.          رات کا کھانا کھاؤ ، چاہے ایک مٹھی کھجور ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ رات کا کھانا ترک کرنا کمزوری اور بڑھاپے کا باعث ہے۔

1158.           تم علم حاصل کرو اور علم کے ذریعے سکون، وقار اور فروتنی سیکھو اور اساتذہ کے ساتھ انکساری برتو۔

1159.          جو چاہو سیکھو مگریہ  بھی جان لو کہ  خدا تمہیں علم کا کوئی فائدہ نہ دے گا، یہاں تک کہ تم جان لو کہ تم کیا عمل کررہے ہو۔

1160.          تین چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگو، جو کمر شکن ہیں، بُرے ہمسائےسے، جو بھلائی دیکھتاہے توچھپاتاہے  اگر کوئی بُرائی دیکھتاہے تو اچھالتاہے۔ بُری بیوی سے ، جو سامنے ہو تو بدزبانی کرتی ہے اور دور رہے تو خیانت کرتی ہے۔ بُرے رہنماسے کہ نیکی کرو تو قبول نہیں کرتا اور بُرائی کرو توبخشتا نہیں۔

1161.           خداوندِ عالم کی پناہ مانگو، مصیبت وبدبختی ، بُری موت اور دشمنوں کی ملامت سے۔

1162.           ہفتے میں دوبار، جمعرات اور  پیر کے دن، آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، ان تمام بندوں  کی مغفرت کی جاتی ہے، سوائے ان کے جنہوں کے شرک کیاہواور کسی دوسرے بھائی کے ساتھ  دشمنی کی ہو۔

1163.           نصف شب کو آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، اور ایک منادی ندا دیتاہے  کہ ، ہے کوئی دعا مانگنے والا کہ اسے قبول کیا جائے؟ ہے کوئی تکلیفوں والا جسے راحت دی جائے؟  کوئی مسلمان ایسا نہیں ہوگا جس کی دعا قول نہ کی جائے ، سوائے زانیہ عورت اور ظلم کے ساتھ دوسرے کامال لینے والے کے۔

1164.           چار موقعوں پر آسمانوں کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور دعائیں قبول کی جاتی ہیں،  خدا کی راہ میں جہاد کرنے والوں کی صفیں جب دشمن  کے سامنے جم جائیں ، بارش  برستے وقت ، نماز کی اقامت کے وقت، کعبہ پر نظر پڑتے وقت۔

1165.           جہاں تک ہوسکے دنیاوی تفکرات سے خالی رہو کیونکہ جس کی سب سے  اہم چیز دنیا ہوتی ہے ، تو خداوندِ عالم اس کے مال میں اضافہ کرتاہے اور فقر کو اس کے سامنے رکھتاہے اور جس کسی کی ہمت آخرت کے لئے صرف ہو،  خداوندِ عالم اس کے امور کو یکجا کرتاہے اور اس کے دل میں بے نیازی ڈال دیتاہے۔

1166.           اللہ کی نعمتوں کے بارے میں غوروفکر کرو، اللہ کی ذات کے بارے میں نہیں۔

1167.            مخلوقات پر غوروفکر کرو، خالق کے بارے میں نہیں کیونکہ تم اس کی ذات کی حقیقت تک نہیں پہنچ سکتے ۔

1168.          اللہ کی   مخلوق کے بارے میں غوروفکر کرو، اللہ کی ذات کے بارے میں مت کرو کہ ہلاکت میں پڑوگے۔

1169.           ہر چیز کے بارے میں غوروفکر کرو،لیکن  اللہ کی ذات کے بارے میں غوروفکر مت کرو۔

1170.           تم چھ چیزیں لے کر میری طرف بڑھو، میں جنت لے کر تمہاری طرف بڑھوں گا۔ جب بات کرو تو جھوٹ مت بولو، وعدہ کرو تو وعدہ خلافی مت کرو،  امانت رکھی جائے تو خیانت مت کرو،  نظروں کو نیچی رکھو، ہاتھوں کو ظلم سے روکے رکھو اور شرم گاہوں کی حفاظت کرو۔

1171.           گناہ گاروں سے بغض رکھتے ہوئے خدا کا تقرب چاہو اور ان کے ساتھ ترش روی کے ساتھ  ملاقات کرو، ان کی ناراضگی کے ذریعے اللہ کی رضا چاہو، ان سے دوری کرتے ہوئے خدا کے  قریب جاؤ۔

1172.           مکمل نیکی یہ ہے کہ انسان پوشیدہ بھی وہی عمل کرے جو اعلانیہ کرتاہے۔

1173.           زمین کو چھولو کیونکہ یہ تمہارے لئے نیکی ہے۔

1174.           علم کے مرحلے میں ایک دوسرے کی خیر خواہی کرو، تم میں سے کوئی ایک دوسرے سے کچھ نہ چھپائے کیونکہ علم میں خیانت کرنا، مال میں خیانت  کرنے سے زیادہ شدید ہے۔

1175.           نکاح کرو اور تعداد بڑھاؤ کیونکہ میں قیامت کے دن تم پر فخرومباہات کروں گا۔

1176.           میری آنکھیں سوتی ہیں لیکن میرا دل نہیں سوتاہے۔

1177.           پیشاب سے پرہیز کرو کیونکہ قبر کا اکثر عذاب اس کی بناء پر ہے۔

1178.           جہاں تک ہوسکے پاکیزگی اختیار کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کی بنیاد پاکیزگی پر رکھی ہے، پاکیزہ افراد کے علاوہ اور کوئی جنت میں نہیں جاسکے گا۔

1179.           عورت سے چارچیزوں کی بناء پر شادی کی جاتی ہے۔ اس کے مال کی خاطر، اس کے جمال کی خاطر یا اس کے دین کی بناء پر ۔ تم دیندار عورتوں کا انتخاب کرو دونوں ہاتھوں تمہاری پرورش ہوگی۔

1180.           جس نے تمہارے ساتھ احسان کیا ہو، اس  کے ساتھ توضع کرو چاہے وہ ایک حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو اور جس نے تمہارے ساتھ بُرائی کی ہواس سے انتقام لو چاہے وہ آزاد اور قریشی ہی کیوں نہ ہو۔

1181.           اپنے اساتذہ اور شاگردوں کے ساتھ تواضع کرو، سرکش علماء میں سے مت بنو۔

1182.           مسکینوں کے ساتھ انکساری برتو، اور ان کی ہم نشینی اختیارکروتاکہ اللہ کے حضور بڑے بنو اور تکبر  سے دور رہو۔

1183. اللہ  کےحضور توبہ کرو کیونکہ میں اس کے حضور ہردن سو مرتبہ استغفار کرتاہوں۔

1184.                     اپنے پروردگار کےحضور توبہ کرو، قبل اس کے کہ تم مرجاؤ، پاکیزہ اعمال کی کوشش کرو قبل اس کے کہ گرفتاری میں پڑو۔

1185.           ایک دوسرے کو ہدیہ (تحفے) دو تاکہ ایک دوسرے سے محبت خریدسکو، کیونکہ ہدیہ محبت کو کئی گنا کرتاہے اور دل کی کدورتوں کو دور کرتاہے۔

1186.           ایک دوسرے کو تحائف دو تاکہ تمہاری محبت بڑھے۔ ہجرت کرو تاکہ تمہارے بیٹے باعزت وارث بنیں اور بزرگوں کی لغزشوں سے چشم پوشی کرو۔

1187.           ایک دوسرے کو تحائف دو، بے شک تحفہ دینے سے ایک دوسرے کی دلی کدورتیں  دور ہوتی ہیں ، تحفے  کو حقیر مت سمجھو، چاہے بکری کے چمڑے کا ایک ٹکڑا ہی کیوں نہ ہو۔

1188.           ایک دوسرے کو تحفے دیاکرو، تحفہ رنجشوں کو دور کرتاہے ، اگر مجھے گوسفند کے ایک پائے کے لئے دعوت دی جائے تو میں قبول کروں گا، اگر گوسفند کا ایک پایہ تحفہ دیاجائے تو اسے بھی قبول کروں گا۔

1189.           ایک دوسرے کو تحفے دو کیونکہ ایک دوسرے کو تحفہ دینا محبت میں اضافہ کرتاہے اور دل کی کدورتوں کو دور کرتاہے۔

1190.           گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے ، جیسے اس نے کوئی گناہ نہ کیا ہو اور جب خدا کسی بندے کو پسند کرتاہے تو گناہ اسے نقصان نہیں پہنچاتا۔

1191.           گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے ، جیسے کہ  اس نے کوئی گناہ نہ کیا ہو۔ گناہوں کی مغفرت چاہنے والا، گناہ بھی کرتارہے تو گویا اپنے پروردگار کے ساتھ مذاق کرتاہے اور جو کسی مسلمان کو اذیت پہنچاتاہے تو اس کا گناہ نخلستانوں کے برابر ہے۔

1192.           مسلمان ، امانتدار اور سچا تاجر  قیامت کے دن شہداء کے ساتھ اٹھایاجائے گا۔

1193.           سچا امانتدار تاجر ، انبیاءؑ ، صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا۔

1194.           سچے تاجر کے لئے جنت کے دروازوں پر کوئی حجاب نہیں ہوگا۔

1195.           ڈرپوک تاجر، محروم ہے اور دل والا تاجر ، رزق پانے والا ہے۔

1196.           تاجر رزق کا انتظار کرتاہے  اور ذخیرہ اندوز لعنت کا انتظار کرتاہے۔

1197.           تاخیر اللہ کی طرف سے ہے اور جلدی شیطان کی طرف سے ہے۔

1198.            اللہ کی نعمتوں کا ذکر کرنا بھی شکر ہے، اور اس ذکر کو ترک کرنا  کفر ہے، جو کم کا شکر ادا نہیں کرتا،زیادہ کا شکر بھی نہیں کرتا۔ جوشخص لوگوں کا شکر ادا نہیں کرتا، وہ اللہ کا شکر بھی ادا نہیں کرتا۔ اتحاد واجماع بھلائی ہے اور انتشار وتفرقہ عذاب ہے۔

1199.           منصوبہ بندی، نصف زندگی ہے۔ لوگوں کے ساتھ محبت کے ساتھ پیش آنا، نصف عقل ہے۔ فکروالم ، نصف بڑھاپاہے اورعیال کا کم ہونا ، دوآسانیوں میں سے ایک ہے۔

1200.            حق کے سامنے ذلت برداشت کرنا، باطل کے سامنے عزت پانے سے زیادہ قابلِ عزت ہے۔

1201.            ٹال مٹول ، شیطان کا شعارہے، جسے وہ مومنین کے دلوں میں ڈال دیتاہے۔

1202.            کھجور کے بدلے کھجور ، گندم کے بدلے گندم ، جو کے بدلے جو، نمک کے بدلے نمک، جنس کے بدلے جنس، مٹھی کے بدلے مٹھی، جو کوئی بھی اس سے زیادہ دےیا زیادہ لے تو یہ سود ہے مگر یہ کہ وہ مختلف جنس سے ہوں۔

1203.            تواضع کسی بندے کی رفعت میں اضافہ کے سوا کچھ نہیں کرتی (یعنی یقیناً اس کا مقام بلند کرتی ہے) پس تم انکساری کرو، خدا تمہیں بلند کرے گا۔ معاف کرنےسے کسی بھی بندے کی عزت میں اضافہ ہوتاہے، پس تم معاف کرو، خدا تمہاری عزت میں اضافہ کرےگا۔ صدقہ مال کو بڑھاتاہے، پس صدقہ دو، خدا تم پر رحم کرے گا۔

1204.            تاخیر ہر چیز میں اچھی ہے، سوائے آخرت کے کام میں۔

1205.            تاخیر ، قناعت اور خاموشی ، نبوت کا چوبیسواں جزو ہیں۔

1206.            خالص توبہ یہ ہے کہ انسان گناہ پر نادم ہوجائے، تو مغفرت چاہو اور یہ ارادہ کرو کہ آئندہ کبھی بھی اس کا اعادہ نہیں کروگے۔

1207.            گناہ سے توبہ کرنا یہ ہے کہ انسان دوبارہ اس کا اعادہ نہ کرے۔

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post