Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post
Home / Library / نہج الفصاحہ

نہج الفصاحہ

نہج الفصاحہ

ک

2109:علم کو چھپانے والے پرہرچیزلعنت کرتی ہے ، یہاں تک کہ سمندر کی مچھلیاں اور آسمان کے پرندے بھی۔بردبار شخص ، نبوت کے قریب ہے۔ فقر ،   کفر کے قریب ہے۔

2110:قریب ہے کہ حسد ، تقدیر پر غالب آئے۔

2111: (آج دنیا کی یہ حالت ہے) گویا اس دنیا میں حق ہمارے غیر پر واجب ہے (ہم پرنہیں) گویاموت ہمارے غیر پر لازم کی گئی ہے (ہم پر نہیں) جن لوگوں کے  جنازوں کو کندھادیاجاتاہے، انہیں ایسا سمجھاجاتاہے کہ جیسے وہ سفر میں ہوں، اور قلیل عرصے میں ہماری طرف لوٹ کرآنے والے ہوں ۔ ان کے اجسام کو دفن کرتے ہیں (اطمینان سے اور عبرت حاصل کئے بغیر)  اور ان کی میراث کھاجاتے ہیں جیسے کہ ہم ان کے بعد یہاں ہمیشہ رہنے والوں ہوں کہ ہم نے ہر وعظ کو بھلادیا اور ہر حادثے سے اپنے آپ کو محفوظ سمجھاہواہے۔

2112: ایک شخص تھا جس کا قرض لوگوں کے ذمے تھا ۔وہ اپنے نوکر سے یوں کہتاتھا جب تمہارا  کسی تنگ دست سے واسطہ پڑے تواسے درگزر کرنا تاکہ خداوندعالم ملاقات کے وقت ہم سے بھی درگزرفرمائے اور خدا نے بھی اس کی مغفرت فرمائی ۔

2113: کسی درخت کی ایک ٹہنی راستے کی طرف نکلی ہوئی ، آنےجانے والوں کے لئے تکلیف کا باعث تھی۔ ایک شخص نے اسے کاٹ لیا، اس بناء پر اسے بہشت میں لے جایاگیا۔

2114:  خدا کےہاں یہ بڑے غضب کی بات ہے کہ ایک شخص بغیر بھوک کے کھانا کھائے ، تھکاوٹ اور نیند کے بغیر سوئے ، کسی بات کے بغیر بے موقع ہنسے ۔

2115: یہ بڑی خیانت کی بات ہے کہ  اپنے بھائی کے پاس ایک بات کہو تاکہ وہ تمہیں سچا سمجھے ،حالانکہ تم اس سے جھوٹ بول رہے ہو۔

2116: خداوندِ عالم نے مخلوقات کی تقدیر کو آسمانوں اور زمینوں کے بنانے سے پچاس ہزار سال پہلے لکھا جب کہ اس وقت اس کا عرش پانی پر تھا۔

2117: اولادِ آدم کے حصے میں زنا لکھاہواہے، سولامحال اس کا ارتکاب کرنے والاہے۔ پس آنکھوں کا زنا،نامحرموں کا دیکھنا، کانوں کا زنا،  نامحرموں کا سننا۔ اور زبان کا زنا، کلام۔ ہاتھوں کا زنا، ہاتھ بڑھانا۔  اور پاؤں کا زنا، اس کے لئے چلنا ہے۔ اور دل توخواہش یا تمناکرتاہے اور اس کی تصدیق  یا تکذیب شرم گاہ  کرتی ہے۔

2118: زیادہ ہنسنا ، دلوں کو مردہ کرتاہے۔

2119: کسی شخص کی کرامت ، اس کا دین ہے ، عقل اس کی مروت ہے اور اس کا حسب ، اس کا اخلاق ہے۔

2120: خط کا اعتبار مہر ہے۔

2121: زمانہ کیا ہی معلم ہے اور موت کے ذریعے جدائی ہے۔

2122: کسی شخص کے گناہ گار ہونے کے لئے  یہ کافی ہے  کہ اپنے اہل وعیال کو بغیر کسی مصروفیت کو چھوڑے ۔

2123:کسی آدمی  کے عالم ہونے کے لئے یہ کافی ہے کہ خدا سے ڈرے  اور کسی کے جاہل ہونے کے لئے یہ کافی ہے کہ وہ خود پسند ہو۔

2124: کسی شخص کی دینی سمجھ کے لئے اتنا کافی ہے کہ جب وہ عبادت کرے تو صرف خدا کے لئے کرے  اور کسی شخص کی جہالت کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ اپنی رائے پر ڈٹا رہے۔

2125: کسی شخص کے جھوٹا ہونے کے لئے اتنا کافی ہے کہ  ہر سنی سنائی بات کہتاپھرے۔

2126:کسی شخص کی برائی کے لئے اتنا کافی ہے کہ اس پر انگلیاں اٹھائیں جائیں۔

2127: کسی شخص کے جھوٹے ہونے کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات  ذکر کرتاپھرے اور کسی شخص کے بخیل ہونے کے لئے اتناکافی ہے کہ وہ یہ کہہ دے کہ میں اپنا حصہ پوراپورا لوں گا اور کوئی بھی چیز نہیں  چھوڑوں گا۔

2128: موت کیا ہی واعظ ہے اور یقین تونگری کے لئے کافی ہے۔

2129: دنیا میں زہد اختیار کرنے اور آخرت کی  رغبت پیدا کرنے کے لئے موت کی یاد کیا ہی اچھا وسیلہ ہے۔

2130:کسی کی سعادت کے لئے اتنا کافی ہے کہ لوگ اس کے دنیاوی اور دینی معاملات میں اس پر اعتماد کریں۔

2131:  کسی شخص کے گناہ کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ سنی سنائی بات کہتاپھرے۔

2132: گناہ کے لئے اتنا کافی ہے کہ اپنے خادم کا کھانا بند کردو۔

2133: گناہ کے لئے اتنا کافی ہے کہ تم جھگڑے سے ہاتھ نہیں اٹھاتے۔

2134: کسی شخص کی نصرت کے لئے گناہ کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ اپنے دشمن کو خدا کی نافرمانی میں دیکھے۔

2135: . کسی شخص کے گناہ  گار ہونےکے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ بدزبان ، بدکار اور بخیل ہو۔

2136: کسی شخص کے گناہ  گار ہونےکے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ لوگ اس کی طرف انگلیاں اٹھائیں۔ اگر اچھائی پر ہوں تو یہ نقص ہے ، سوائے ان کے، جن پر خداوندِ عالم رحم فرمائے۔ اگر برائی پرہے تو وہ برائی ہے۔

2137: ندامت گناہ کا کفارہ ہے۔ اگرتم گناہ نہ  کرتے تو پھر خدا ایک ایسی قوم کو پیدا کرتاجو گناہ کرتی تو بخش دیتا۔

2138: کسی کی غیبت کی ہے تو اس کا کفارہ یہ  ہے کہ ان کے لئے استغفار کرو۔

2139: لوگون کواذیت دینے سے ہاتھ اٹھاؤ کیونکہ یہ تمہاری جان پر تمہاری طرف سے صدقہ ہے۔

2140: بنی آدم کی تمام باتیں اس کے برخلاف  ہیں، اس کے فائدے میں نہیں ، سوائے امربالمعروف اور نہی عن المنکرکے ، یا اللہ تعالیٰ کا ذکر کیاہو۔

2141:حکمت کا کلمہ ہر حکیم کی گمشدہ چیز ہے۔

2142:ہر نیکی صدقہ ہے۔

2143:ہر وہ شخص جوکوئی ایک علم جانتاہو، دوسرے علم کابھوکا ہوتاہے۔

2144: ہر چیز کی ایک مقدار ہوتی ہے ،یہاں تک کہ کمزوری اور عقل کی بھی ۔

2145:تمام بنی آدم خطاکار ہیں اور بہترین خطاکاروہ ہیں جو توبہ کرنے والے ہیں۔

2146: مومن میں ہر صفت ہوسکتی ہے مگر جھوٹ اور خیانت نہیں ہوسکتی۔

2147: خدا ہر گناہ کو بخش دے گا مگریہ کہ ایک شخص مشرک مرجائے یا کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے۔

2148:مال کا مالک سب سے زیادہ حق دار ہے کہ اپنے مال کو جہاں چاہے خرچ کرے۔

2149: ہر چیز میں کمی ہوتی ہے، سوائے برائی کے، کیونکہ اس میں صرف اضافہ ہوتاہے ۔

2150: بنی آدم کو اس سے زیادہ پر کچھ حق حاصل نہیں کہ گھرکا سایہ ہو، کپڑا ہوجو اس کے سر کوڈھانپ لے اور  بقدر ضروری پانی موجود ہو۔

2151: جو چیز مومن کو بری لگے ،  وہ اس کے لئے مصیبت ہے۔

2152:ہر آنکھ زناکار ہے اور عورت جب خوشبو لگاکر کسی گروہ یامحفل میں بیٹھے تووہ زناکار ہے۔

2153: ہر قرضہ ، صدقہ ہے۔

2154: ہر ایک نے اپنا حساب دیناہے۔

2155:ہر مشکل کام حرام ہے اور دین میں کوئی کام مشکل نہیں۔

2156.ہر ملنے والی چیز قریب ہوتی ہے۔

2157: ایک مسلمان کا سب کچھ دوسرے مسلمان کے لئے حرام ہے۔ اس کا خون بہانا، اس کی توہین کرنا، اس کا مال کھانا۔

2158: تم میں سے ہر ایک حاکم ہے اور ہر حاکم سے اس  کی رعایاکے بارے میں پوچھاجائے گا۔

2159: خداوندِ عالم بندے کے تمام گناہوں کے عذاب کو قیامت تک کے لئے موخر کرتاہے سوائے والدین کی نافرمانی کے۔ کیونکہ خداوندِ عالم والدین کے نافرمان کو جلد ہی مرنے سے پہلے عذاب کرتاہے۔

2160:بنی آدم کے ذمے اس کا ہر جھوٹ لکھاجاتاہےسوائے تین موقعوں کے۔  اس شخص کا جھوٹ جسے وہ جنگ کے دوران بولے کیونکہ  جنگ خود ایک فریب ہے۔ایک شخص کا بیوی کے سامنے جھوٹ بولنا  تاکہ اسے خوش کرے، دوآدمیوں کے درمیان صلح کرانے کے لئے جھوٹ بولنا۔

2161: ایک مسلمان کا سب کچھ دوسرے مسلمان کے لئے حرام ہے ۔ اس کا خون بہانا، اس کی توہین کرنا، اس کا مال کھانااور کسی شخص کی برائی کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقارت سے دیکھے۔

2162: میری امت کے تمام افراد کو معافی ملے گی سوائے کھلم کھلا فسق وفجور کا ارتکاب کرنے والوں کے اور کھلم کھلا فسق وفجور یہ ہے اگر ایک شخص دن کوکوئی برائی کا ارتکاب کرکے (خاموشی سے) سوجائے اور صبح کو بیدار ہوجائے تو خداوند ِ عالم نےاس کی پردہ پوشی کی ہوئی  ہوگی  لیکن گناہ کرکے اس کا چرچاکرے اور سوجائے تو صبح کے ساتھ خدا اس سے پردہ پوشی ہٹائے گا۔

2163: قیامت کے دن تمام علم وبال بن جائے گا سوائے اس کے جس پر عمل کیاگیاہو۔

2164: تمام بنی آدم حسد کرنے والےہیں اور کسی حسد کرنے والے کا حسد، جب تک وہ زبان سے کچھ نہ کہے اور ہاتھوں سے کوئی کام نہ کرے ضرور نہیں پہنچاسکتا۔

2165: ہروہ قرض ، جو ایک گنا اضافہ کرے ، سود ہے۔

2166: ہر اذیت دینے والا جہنم میں ہے۔

2167:ہر تونگر یا فقیر کے ساتھ آپ جو بھی نیکی کرتے ہیں، وہ صدقہ ہے۔

2168: ہر نیکی صدقہ ہے۔ جومسلمان اپنی ذات پر خرچ کرے یا اپنے اہل وعیال پر خرچ کرے  اسے اس کے نامہ اعمال میں صدقہ لکھاجاتاہے  اور جو مال ایک شخص اپنی آبرو کی حفاظت پر خرچ کرتاہے ، اسے بھی صدقہ قراردیاجاتاہے۔

2169: اہل جنت( کو ملی ہوئی) نعمتوں کے علاوہ دوسری تمام نعمتیں زوال پذیر ہیں اور اہل جہنم کے غم والم کے علاوہ دوسرے تمام غم والم ختم ہونے والے ہیں۔

2170:ہرشخص اپنے پسندیدہ لوگوں کے ساتھ محشور ہوگا، پس اگرا یک شخص کافروں کو پسند کرتاہے ، تو وہ کافروں کے ساتھ محشور ہوگا اور اس کا عمل کوئی فائدہ نہیں دے گا۔

2171: ہر صاحب نعمت کے ساتھ حسد کیاجاتاہے، سوائے انکساری کرنے والے کے (یعنی منکسرالمزاج شخص کے ساتھ حسد نہیں کیاجاتاہے(

2172: بنی آدم میں سے ہر شخص مالک وسردار ہے۔ پس ایک مرد اپنے اہل وعیال کا سردار  اور عورت اپنے گھر کی سردار ہے۔

2173: جب  کبھی بھی کسی  مسلمان کی عمر طویل ہوگی ، تو اس کے لئے بھلائی کا موجب ہوگی ۔

2174: زیتون کھاؤ ، اور اس کا تیل استعمال کرو کیونکہ یہ مبارک درخت سے ہے۔

2175: کھانا ا کھٹے  کھاؤ  اور منتشر ہوکر مت کھاؤ کیونکہ ایک آدمی  کا کھانا دوآدمیوں کے لئے ، اور دو آدمیوں کا کھانا تین آدمیوں  اور چار آدمیوں کے لئے کفایت کرتاہے ۔ اکٹھے ہوکرکھاؤ اور منتشر مت ہوجاؤ کیونکہ اکٹھے ہونے میں برکت ہے۔

2176: کھاؤ پیو اور صدقہ دو، پہنو مگر اسراف نہ کرو اور نہ تکبر کرنے کے لئے پہنو۔

2177: جیسے تم ہوگے ، ایسے ہی تم پر مسلط ہوں گے۔

2178: جس طرح جھاڑیوں سے انگور نہیں چناجاسکتا اسی طرح فاسق وفاجر ، نیکوکاروں کی جگہ نہیں پاسکتے ۔ پس تم جس راستے بھی چلو ، کسی بھی راستے سے آگے بڑھو ، تم اس کے اہل کے پاس ہی پہنچوگے۔

2179: اکثر ایسا بھی ہوتاہے کہ آئے  ہوئے دن کو آدمی مکمل  نہیں کرسکتا اور آنے والے دن کا انتظار کرتاہے مگر اس تک نہیں پہنچ سکتا۔

2180: بہت سارے عاقل ایسے ہیں جو لوگوں کے نزدیک حقیر ہیں، دیکھنے میں برے ہیں مگر کل کے دن نجات پانے والے ہیں  اور بہت سارے زبان دراز خوش شکل اور بلند مرتبوں والے ، قیامت کے دن ہلاک ہونے والے ہیں۔

2181: دنیا میں تم ایسے زندگی  گزارو جیسے کہ تم مسافر ہو اور سفر میں ہو ، تم اپنے آپ کو قبر والوں میں سے شمار کرو۔

2182: پرہیزگاری اختیار کرو تاکہ تمام لوگوں سے بڑھ کر عابد بنو، قناعت کرنے والے بنوتاکہ  سب سے زیادہ شکر گزار بنو، لوگوں کے لئے وہی کچھ پسند کرو جو اپنے  لئے پسند کرتے  ہو ، اپنے ہمسایوں کے ساتھ نیک معاشرت اختیار کرو تاکہ تم مسلمان قرار پاسکو  اور کم از کم ہنسو کیونکہ زیادہ ہنسنا دلوں کو مردہ کردیتاہے۔

2183:دنیا میں مہمان بن کر رہو ، مسجدوں کو گھر قرار دو، دل کو  نرمی کا عادی بناؤ، غوروفکر اور گریہ زیادہ کرو، تمہاری خواہشات تمہیں  راہ سے نہ ہٹاسکیں کہ تم ایسے گھر بنانے لگو جہاں تم نے رہنانہیں ہے  اور ایسے اموال جمع کرنے لگوجسےتم کھانہیں سکتے اور ایسی امیدیں رکھنے لگوجسے تم پانہیں سکتے۔

2184: خدا کسی قوم کو کیسے  مقدس قرار دے گا، جہاں طاقتور سے کمزور کو  اس کا حق نہیں دلایاجاتا۔

2185: اپنے ہاتھوں سے ،شقت کرتے ہوئے کمانے والا ، اللہ کا دوست ہے۔

2186: تکبر حق سے لاپرواہی اور لوگوں کی تحقیر کرناہے۔

2187: جھوٹ سارے کا سارا گناہ ہے ، مگر وہ جھوٹ نہیں جس سے کسی مسلمان کو فائدہ پہنچے۔

2188: جھوٹ چہرے کوکالا کرتاہے اور چغلی  قبر کا عذاب ہے ۔

2189: عزت وکرامت تقویٰ میں ہے اور بزرگی انکساری میں ہے اور یقین تونگری ہے۔

2190: حکمت کا کلمہ مومن کی گمشدہ چیزہے، جہاں پالے ، حاصل کرے کیونکہ وہ اس کا بڑا حقدار ہے۔نیک  بات صدقہ ہے۔

2191: عاقل وہ ہے جسے اپنے نفس پر قابو حاصل ہے اور موت سے بعد کے لئے کام کرے ۔ کمزور وہ ہے جو اپنی خواہشات نفسانی کی پیروی کرے اور اللہ سے بہت ساری آرزوئیں رکھے۔

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post