ط
1890. باپ کی اطاعت ، اللہ کی اطاعت اور باپ کی نافرمانی ، اللہ کی نافرمانی ہے۔
1891. طالب علم سے خوش ہوکر فرشتے اپنے پَر ، اس کے قدموں کے نیچے بچھاتے ہیں۔
1892. جاہلوں کے درمیان طالب علم، مردوں کے درمیان زندہ کی مانند ہے۔
1893. اللہ کے نزدیک ایک طالب علم، اللہ کی راہ کے مجاہد سے افضل ہے۔
1894. علم کا طلب کرنے والا، رحمت کا طلب کرنے والا ہے۔ طلبِ علم، اسلام کا رکن ہے اور اسے انبیاءؑ کے ساتھ اس کا اجر دیاجائے گا۔
1895. سخی کا کھانا، دوا ہے اور بخیل کا کھانا، بیماری ہے۔
1896. علم حاصل کرناہر مسلمان مردوعورت پر فرض ہے اور طالب علم کے لئے ہر چیز مغفرت طلب کرتی ہے یہاں تک کہ سمندر کی مچھلیاں بھی۔
1897. اللہ کے نزدیک علم کا حاصل کرنانماز، روزہ ، حج اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ افضل ہے۔
1898. ایک گھنٹے علم حاصل کرنا، ایک رات جاگ کر عبادت کرنے سے بہتر ہے، اور ایک دن علم حاصل کرنا، تین مہینے روزے رکھنے کے برابر ہے۔
1899. علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے اور نااہل کوعلم سکھانے والا ایسا ہے، جو خنزیر کے گلے میں لعل وجواہر اور سوناڈالے۔
1900. علم حاصل کرناہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔
1901. پاکیزہ کھانا، دین، رزق اور کھانے میں اضافہ کا باعث ہے۔
1902. خوشا حال ہو خدا کے خالص بندوں کا ، یہی تو ہدایت کے چراغ ہیں جن کی ضیاپاشی سے ہر فتنے کی ظلمت روشنی میں بدل جاتی ہے۔
1903. خوشا حال ہو اللہ کےسائے کی طرف بڑھنے والوں کا، جب انہیں جو ملتاہے، تو قبول کرتے ہیں۔جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرتے ہیں تواس طرح کرتے ہیں جیسے اپنے لئے کرتے ہیں۔
1904. خوشا حال ہواس کا، جو اسلام لے آئے اور اس کی معیشت اس کی کفایت کرے۔
1905. خوشا حال ہو اس کا ،جو جہالت ترک کرے ، ضرورت سے زیادہ کو دے دے اور عدل کےساتھ کام کرے۔
1906. خوشا حال ہو اس کا ،جو بغیر کسی کمی کے انکساری برتے اور بغیر کسی ضرورت کے خود کو کمزور جانے اورا پنے کمائے ہوئے مال کو بغیر کسی معصیت کے خرچ کرے اوراہلِ فقہ اور حکمت سے میل جول رکھے، کمزوروں اور مسکینوں کو دوست رکھے۔
خوشا حال ہو اس کا ،جواپنے نفس کو حقیر سمجھے ، پاک پیشہ اختیار کرے، اپنے باطن کو درست رکھت اور اپنے شر کولوگوں سے دور رکھے ۔
خوشا حال ہو اس کا ،جو اپنے علم پر عمل کرے اور ضرورت سے زیادہ مال کو خرچ کرے اور فضول باتوں سے اپنے آپ کو روکے۔
1907. خوشا حال ہو اس کا ،جسے خدا نے بقدر کفایت رزق دیاہو اور وہ اس پر صبر کرے۔
1908. خوشا حال ہو اس کا ،جو لوگوں کے عیوب کے بجائے اپنے عیوب کی طرف متوجہ ہوجائے۔
1909. خوشا حال ہو اس کا ،جس کی عمر طویل ہو اور اعمال نیک ہوں ۔ اس کی عاقبت اچھی ہوگی کیونکہ اس کا پروردگار ، اس سے راضی ہوچکاہوگا، اور خرابی ہو اس کے لئے ، جس کی عمر طویل ہو اور اعمال خراب ہوں۔ اس کا ٹھکانہ برا ہوگا کیونکہ اس کا پروردگار ، اس پر غضبناک ہوگا۔
1910. خوشا حال ہو اس کا ،جسے اسلام کی ہدایت ہوئی اور اس کی معیشت اس کے لئے کافی ہو اور وہ اس میں قناعت کرے۔
1911. خوشا حال ہو اس کا ، جس کے اپنے عیوب ، اسے دوسروں کے عیوب سے باز رکھیں اور ایسا مال خرچ کرے ، جسے بغیر کسی نافرمانی کے کمایاہو اور اہل فقہ واہل حکمت سے میل جول رکھے اور اہل ذلت اور اہل معصیت سے دوری اختیار کرے۔
1912. خوشا حال ہو اس کا ، جو اپنے نفس کو حقیر جانے ، جس کے اخلاق اچھے ہوں، مال میں سے فاضل چیزوں کو خرچ کرے ، فضول باتوں سے خاموش رہے اور سنت پرعمل پیرا ہو، اسے چھوڑ کر بدعت کی طرف نہ جائے۔
1913. خوشا حال ہو اس کا ، جو زبان کو قابو میں رکھے اور اپنے گناہوں پر روئے۔
1914. مسواک کے ذریعے اپنے مونہوں کو پاک رکھو۔
1915. شکرگزار کھانے والا، صابر روزے دار کی مانند ہے۔
1916. طمع علماء کے دلوں میں سے، حکمت کو زائل کرتی ہے۔
1917. حقیقی ڈاکٹر خدا ہے۔ شاید کچھ چیزیں تیرے لئے درست آئیں اور دوسروں کو راس نہ آئیں۔