Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post
Home / Library / حضرت حجت (عج) کی چالیس احادیث

حضرت حجت (عج) کی چالیس احادیث

امام مہدی (عج) نے فرمایا:

مقدراتِ الٰہی کبھی مغلوب نہیں ہوا کرتے۔ ارادۂ الٰہی کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ اور توفیق الٰہی پر کوئی چیز بھی سبقت نہیں لے سکتی۔ (بحار الانوار، ج۵۳ ص۱۹۱)

2. امام مہدی (عج) نے فرمایا: خداوند عالم نےمخلوقات کو بیکار نہیں پیدا کیا اور نہ ان کو بے مقصد چھوڑ رکھا ہے۔ (بحار الانوار، ج۵۳ ص۱۹۴)

3. امام مہدی (عج) نے فرمایا: خداوند عالم نے حضرت محمد (ص)کو عالمین کے لیے رحمت بنا کر مبعوث کیا اور ان کے ذریعہ نعمتوں کو تمام کیا، اور ان پر سلسلہ نبوت کو ختم کیا، اور تمام لوگوں کی طرف رسول (ص) بنا کر بھیجا۔ (بحار الانوار، ج۵۳ ص۱۹۴)

4. امام مہدی (عج) نے فرمایا: کیا خداوند عالم کا ادشاد ہے : ” کیالوگوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ (صرف) اتناکہ دینے سے کہ”ہم ایمان لائے “چھوڑدئیے جائیں گے۔ اور ان کا امتحان نہیں لیا جائے گا۔ (س۲۹ عنکبوت آیت ۲۰۱) لوگ لس طرح آزمائش میں مبتلا ہو گئے ہیں اور کس طرح حیرت و سرگردانی میں مارے مارےپھرتےہیں، دائیں بائیں بھٹکتے ہیں (یہ لوگ) دین سے جدا ہو گئے ہیں یا شک و شبہ میں مبتلا ہو گئے ہیں یا حق کے دشمن ہو گئے ہیں یا سچی روایات اور اخبار صحیحہ سے جاہل ہیں یا جان بوجھ کر بھلا دیتے ہیں ؟ (آگاہ ہو جاؤ) زمین کبھی حجت خدا سے خالی نہیں رہتی خواہ ظاہر ہو، یا پوشیدہ ہو، (کمال الدین، ج۲ ص۵۱۱)

5. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  کیا تم نے خدا کا قول نہیں سنا کہ ارشاد ہے: ایمان والو !خدا، رسول اور صاحبان امر کی (جو تم میں سے ہیں) اطاعت کرو کیا خداوند عالم نے قیامت تک ہونےوالوں کے علاوہ کسی اور کو حکم دیا ہے؟ کیا تم نے نہیں دیکھا ہ خدا نے تمہارے لیے ایسی پناہ گاہیں قرار دی ہیں جس میں تم آکر پناہ لیتے ہو اور جناب آدم (ع)سے لے کر امام حسن عسکری (ع) تک ایسی نشانیاں نہیں قرار دیں جن سے تم ہدایت حاصل کرو، جب بھی ایک پرچم گرا اس کی جگہ دوسرا پرچم لہرایا جب بھی ایک ستارہ ڈوبا دوسرا اس کی جگہ طالع ہوا۔ اور جب امام حسن عسکری (ع) کا انتقال ہواگیا تو تم کو گمان ہوا کہ خدا نے اپنے اور اپنے بندوں کے درمیان کا واسطہ ختم کر دیا، ہرگز نہیں! نہ ایسا ہوا ہے نہ قیامت تک ہو سکتا ہے۔ خدا کا امر ظاہر ہو کر رہے گا چاہے وہ کتنا ہی نا پسند کریں۔ (کمال الدین، ج۲ ص۴۸۷)

6. امام مہدی (عج) نے فرمایا: امام گزشتہ (امام حسن عسکری (ع)) باکمال سعادت اپنے آبا (واجداد) کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہماری نظروں سے پوشیدہ ہو گئے، ہمارے درمیان ان کا وصی، ان کا علم، ان کا بیٹا، ان کا قائم مقام موجود ہے۔ جو شخص بھی ان کی جانشینی کے سلسلے میں ہم سے جنگ کرے گا وہ ظالم و گنہگار ہو گا، اور اس کا دعویدار ہمارے علاوہ وہی ہو سکتا ہے جو منکر و کافر ہو، اور چونکہ امر خدا مغلوب نہیں ہو سکتا اور اس کا راز ظاہر نہیں کیا جاسکتا اور نہ اس کا اعلان کیا جا سکتا ہے ورنہ ہم اپنے حق کا اس طرحاظہار کرتے کہ تمہاری عقلیں روشن ہو جاتیں اور تمہارے سارے شکوک زائل ہو جاتے۔ لیکن ہوتا وہی ہے جو خدا چاہتا ہے اور ہر شے لے لیے ایک وقت معین ہے لہٰذا تم لوگ تقویِٰ الٰہی اختیار کرو اور ہمارے سامنے سر تسلیم خم کردو۔ (البحار الانوار، ج۵۳ ص۱۷۹)

7. امام مہدی (عج) نے فرمایا: لیکن واقع ہونے والے حوادث میں تم ہماری حدیثوں کے راویوں کی طرف رجوع کرو کیونکہ وہ لوگ میری طرف سے تمہارے اوپر حجت ہیں، میں خدا کی طرف سے ان پر حجت ہوں۔ (کمال الدین، ج۲ ص۴۸۴)

8. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  خدایا، ہمارے علماکو زہد و نصیحت کی، اور طلاب کو تحصیل علم کی کوشش و رغبت کی توفیق عطا فرما، سننے والوں کو پیروی اور موعظۃ (قبول کرنےکی) توفیق دے، ہمارے بیماروں کو شفا اور راحت عطا فرما، ہمارے ُمردوں پر مہربانی و رحم فرما، بزرگوں کو سکون و وقار عطا فرنا، جوانوں کو توبہ و انابت کو توفیق دے، عورتوں کو حیاو عفت عطا کر، مالداروں کو انکساری اور کشادہ دستی مرحمت فرما، فقیروںکو صبر و قناعت عطا فرما۔ ۔ ۔ (مصباح کفعمی، ص۲۸۱)

9. امام مہدی (عج) نے فرمایا: ہمارے قلوب مشیت الٰہی کے ظروف ہیں جب وہ چاہتا ہے ہم بھی چاہتے ہیں۔ (بحار الانوار، ج۵۲ ص، ۵۱)

10. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  یہ جان لو کہ خدا اور کسی کے درمیان کوئی قرابت نہیں ہے۔ (کمال الدین، ج۲ ص۴۸۴)

11. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  یہ بھی جان لو کہ حق ہم میں ہے اور ہمارے ساتھ ہے۔ ہمارے علاوہ جو اس کو کہے گا وہ جھوٹا اور افترا پرداز ہے۔ اور ہمارے علاوہ اس (امامت) کا بھی دعویدار ہے وہ گمراہ ہے۔ (کمال الدین، ج۲ ص۴۸۴)

12. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  پروردگار تجھ کو تجھ سے سرگوشی کرنے والون کا واسطہ، خشکی اور سمندر میں (رہنے والوں کے) حق کا واسطہ محمد (ص)وآل محمد (ع)پر اپنی رحمت فرما، مومنین ومومنات کے بیماروں کو شفاو صحت و راحت عطا کر، مومنین و مومنات میں جو زندہ ہیں ان پر اپنا لطف و کرم فرما۔ مومنین ومومنات کے ُمردوں پر اپنی مغفرت ” رحمت نازل فرما” مومنین ومومنات کےغریبوں (مسافروں) کوسلامتی اور (مال) غنیمت کے ساتھ ان کے وطن پہنچا۔ (ان ساری دعاؤں کو) محمد (ص)و آل محمد (ع) کے صدقہ میں قبول فرما۔ (مصباح کفعمی، ص۳۰۶)

13. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  ظہور امام زمانہ (عج) کا وقت معین کرنے والے جھوٹے ہیں۔ (کمال الدین، ج۲ ص۴۸۳)

14. امام مہدی (عج) نے فرمایا: زمانہ غیبت میں میرے وجود سے فائدہ ایسا ہی ہے جیسے سورج سے ہوتا ہے جب وہ بادلوں میں چھپ جائے۔ (بحار الانوار، ج۷۸ص، ۳۸۰)

15. امام مہدی (عج) نے فرمایا: خدایا! بلائیں عظیم ہو گئیں، اندرونی (چیزیں) آشکار ہو گئیں، پردے چاک ہو گئے، امیدیں ٹوٹ گئیں، زمین تنگ ہو گئی آسمان سے بارش رک گئی، تجھ سے مدد مانگی جاتی ہے اور تجھ ہی سے شکوہ کیا جاتا ہے، سختی اور نرمی میں تجھ ہی پر بھروسہ ہے۔ (صحیفہ المہدیہ، ص۶۹)

16. امام مہدی (عج) نے فرمایا: میں یقیناً اہل زمین کے لیے امان ہوں۔ (بحار الانوار، ج۵۳ ص، ۱۸۱)

17. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  خدا حق کو کامل اور باطل کو زائل کرنا چاہتا ہے۔ (بحار الانوار، ج۵۳ ص، ۱۹۳)

18. امام مہدی (عج) نے فرمایا: تعجیلِ ظہور کی دعا بکثرت کیا کرو کیونکہ یہی دعا تمہارے لیے فرج ہے۔ (کمال الدین، ج۲ ص۴۸۵)

19. میں خاتم الاوصیا ہوں، میرے ہی ذریعے خدا بلاؤں کو میرے اہل اور میرے شیعوں سے دور کرے گا۔ (بحار الانوار، ج۵۲ ص۳۰)

20. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  غیبت کی وجہ وہی ہے جس کے لیے خدا نے کہا ہے : ایمان دارو بہت سی چیزوں کے بارے میں نہ پوچھا کرو کیونکہ اگر ان کو ظاہر کر دیا جائے تو تم کو برا لگے گا۔ (کمال الدین، ج۲ ص۴۸۵)

21. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  میرے معبود !اگر میں تیری اطاعت کروں تو اس میں حمد و ثنا ہے اور تیری نافرمانی کروں تو حجت تیرے لیے ہے، آسودگی و کشائش تیری ہی طرف سے ہے پاکیزہ ہے وہ ذات جو نعمت عطا کرتا ہے اور شکر کو قبول کرتا ہے، پاک و منزہ ہے وہ ذات جو قدرت والی اور بخشنے والی ہے۔ میرے معبود اگر میں نے تیری معصیت کی ہے تو جو چیز تیرے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہے (یعنی تجھ پر ایمان لانا) اس میں تیری اطاعت کی ہے نہ تیرے لیے اولاد کے قائل ہوئے اور نہ تیرے لیے شریک قرار دیا اور یہ بھی تیرا احسان میرے اوپر ہے نہ کہ میرا احسان تیرے اوپر۔ (مہج الدعوات، ص۲۹۵)

22. امام مہدی (عج) نے فرمایا: جو ہمارے مال میں سے کچھ بھی کھائے گا (جیسے خمس وغیرہ) وہ اپنے پیٹ کو آتش سے بھرے گا۔ اور جہنم کے شعلوں میں جلے گا۔ (کمال الدین، ج۲ ص۵۲۱)

23.  امام مہدی (عج) نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص وہ کام کرے جس سے ہماری محبت سے قریب ہو جائے اور جو چیزیں ہماری نا خوشی اور غصہ کا سبب ہوں ان سے دوری اختیار کرے۔ (احتجاج، ص۴۹۸)

24. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  لایعنی باتوں کے بارے میں سوالات کا دروازہ بند کر دو۔ (بحار الانوار، ج۵۲ ص، ۹۲)

25.  امام مہدی (عج) نے فرمایا: میں وہی، مہدی ہوں، میں ہی قائم الزمان ہوں، میں ہی زمین کو اس طرح عدل و انصاف سے بھر دوں گا جس طرح وہ ظلم جور سے بھر چکی ہو گی۔ زمین حجت خدا سے خالی نہیں رہتی۔ (بحار الانوار، ج۵۲ ص، ۲)

26.  امام مہدی (عج) نے فرمایا: واضح روایات کی بنا پر اپنے قصد و توجہ کو ہماری محبت کے ساتھ ہماری طرف قرار دو۔ (بحار الانوار، ج۵۳ ص، ۱۷۹)

27. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  خداوندا! ہم کو اطاعت کی توفیق، معصیت سے دوری، صدقِ نیت، اپنے احترام کی معرفت کی روزی مرحمت فرما، اور ہم کو راہ ہدایت و استقامت عطا فرما، ہمارے زبانوں کو راستی و حکمت سے استوار کر دے۔ ہمارے دلوں کو علم و معرفت سے بھر دے ہمارے شکموں کو حرام و شبہ (کی غذا) سے پاک کر دے، ہمارے ہاتھوں کو چوری اور ظلم سے باز رکھ، ہماری آنکھوں کو فجور (و خیانت (کو طرف) سے بند کر دے، ہمارے کانوں کو غیبت اور لغو باتوں (کے سننے سے) بند کر دے۔ (مصباح کفعمی، ص۲۸۱)

28. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  غیبت تامہ واقع ہو چکی ہے اب ظہور اذن خدا کے بعد ہی ہو سکے گا۔ (کمال الدین، ج۲ ص۵۹۶)

29. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  جب بھی خدا ہم کو بولنے کی اجازت دے گا۔ حق واضح اور باطل نابود ہو جائے گا۔ (بحار الانوار، ج۵۳ ص، ۱۹۶)

30. امام مہدی (عج) نے فرمایا: میں زمین میں بقیۃاللہ ہوں اور دشمنان خدا سے انتقام لینے والا ہوں۔ (بحار الانوار، ج۵۲ ص، ۲۴)

31. امام مہدی (عج) نے فرمایا: میں جس وقت بھی خروج کروں کسی طاغوت کی بیعت میری گردن میں نہ ہو گی (یعنی نہ میں تقیہ کروں گا اور نہ کسی کے مقابلے میں خاموش ہوں گا بلکہ ان جنگ کروں گا)۔ (بحار الانوار، ج۷۸ص، ۳۸۰)

32. امام مہدی (عج) نے فرمایا: میں تمہارے امور زندگی سے غافل نہیں ہوں اور نہ تمہاری یاد کو بھلانے والا ہوں۔ (بحار الانوار، ج۵۳ ص، ۱۷۵)

33. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  پالنے والے تو محمد (ص)و آل محمد (ع) پر اپنی رحمت نازل فرما، اور اپنے اولیا کو اپنا وعدہ پورا کر کے محترم قرار دے۔ اور ان کو اپنی نصرت دے کر ان کو امیدوں کو حاصل کرا دے۔ اور ان کو ان لوگوں کے گزند سے محفوظ رکھ جو علی الاعلان تیری مخالفت کرتے ہیں اور تیری مخالفت نہ کرنے کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، اور تیری بخشش کا سہارا لے کر تیرے شمشیر قانون کی دھار کو کند کرتے ہیں اور تیری دی ہوئی طاقت کے سہارے تیرے لیے مکاری کا اقدام کرتے ہیں۔ اور تو نے اپنے حلم و بردباری سے ان کو آزادی دے رکھی ہے تاکہ ان کی علی الاعلان گرفت کر سکے اور ان کو حالت غرور میں جڑ اکھاڑ پھنکے اس لیے کہ تو نے خود کہا ہے “اور تیرا قول حق ہے ” یہاں تک کہ جب زمین نے (فصل کی چیزوں سے) اپنا بناؤ سنگھار کر لیا اور (ہر طرح) آراستہ ہو گئی اور کھیت والوں نے سمجھ لیا کہ اب اس پر یقیناً قابو پا گئے یکایک ہمارا حکم عذاب دن یا رات کو آپہنچا تو ہم نے اس کھیت کو ایسا صاف کٹا ہوا بنا دیا کہ گویا اس میں کل کچھ تھا ہی نہیں، جو لوگ غور و فکر کرتے ہیں ان کے واسطے ہم آیتوں کو یوں تفصیل وار بیان کرتے ہیں (یونس۔ ۲۴) اور تو نے ہی فرمایا ہے: جب وہ لوگ ہم کو غصہ دلاتے ہیں تو ہم ان سے انتقام لیتے ہیں۔ (مہج الدعوات، ص۶۸)

34. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  جو ہمارے مال سے ایک درہم بطور حرام کھائے اس پر خدا، ملائکہ اور تمام لوگوں کی لعنت ہو۔ (کمال الدین، ج۲ ص۵۲۲)

35. امام مہدی (عج) نے فرمایا: ہم تمہارے مال کو صرف اس لیے قبول کرتے ہیں تاکہ تم طاہر ہو جاؤ۔ (کمال الدین، ج۲ ص۴۸۴)

36. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  اے انسانوں کے مالک، اے دشمنوں کے لشکروں کو شکست دینے والے، اے رحمت کے درووازوں کو کھولنے والے، اے اسباب کے مہیا کرنے والے، ہمارے لیے ایسا ذریعہ پیدا کر دے جس کو حاصل کر نے کو ہم طاقت نہیں رکھتے، بحق کلمہ لاالٰہ الااللہ محمد الرسول اللہ صلوٰت اللہ علیہ وآلہ اجمعین (مہج الدعوات، ص۴۵)

37. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  اے فروغ بخش نور، اے امور کے تدبیر کرنے والے، اے انسانوں کو قبروں سے اٹھانے والے محمد (ص)وآل محمد (ع)پر اپنی رحمت نازل فرما، اور (راہ لطف کو) ہمارے لیے وسیع فرما اپنی طرف سے ہمارے لیے ایسی چیز بھیج جو باعث فرج ہو۔ اے کریم، اے ارحم الراحمین۔ (الجنۃالوافیہ، فصل ۲۶)

38. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  ہمارا علم تمہاری خبروں کے بارے میں محیط ہے، تمہاری کوئی خبر ہم سے چھپی نہیں ہے۔ (بحار الانوار، ج۵۳ ص، ۱۷۵)

39. امام مہدی (عج) نے فرمایا:  رہا ظہور کا مسئلہ تو وہ اذن خدا سے متعلق ہے۔ (کمال الدین، ج۲ ص۴۸۴)

40. امام مہدی (عج) نے فرمایا: نماز سے زیادہ شیطان کی ناک رگڑنے والی کوئی چیز نہیں ہے لہٰذا نمازپڑھو اور شیطان کی ناک رگڑو! (بحار الانوار، ج۵۳ ص، ۱۸۲)

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post