Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post
Home / Library / امام محمد تقی (ع) کی چالیس احادیث

امام محمد تقی (ع) کی چالیس احادیث

امام محمد تقی (ع) کی چالیس احادیث

1. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: جو شخص خدا پر بھروسہ کرتاہے خدا اس کو خوش کردیتاہے اور جو خدا پر توکل کرتاہےخدا اس کے تمام امور کی کفایت کرتا، خدا پر اطمینان ایک ایسا قلعہ ہے جس میں مومن امین کے علاوہ کوئی پناہ نہیں لیتا، خدا پر توکل ہر برائی سے نجات اور ہر قسم کے دشمن سے حفاظت کا ذریعہ ہے۔ دین عزت اور علم خزانہ اور خاموشی نور ہے، زہد کی انتہا ہر گناہ سے پرہیز ہے، بدعتوں کی کی طرح کوئی چیز دین کوبرباد کرنے والی نہیں ہے اور طمع سے زیادہ کوئی چیز انسان کو فاسد کرنے والا نہیں ہے، لوگوں کے امور کی اصلاح ان کے رہبر سے ہوتی ہے اور دعاوں سے بلائیں دور ہوجاتی ہیں۔ (اعیان الشیعہ، ج۲ ص۳۵)

2. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: جو کسی بدکار کو امیدوار بنادے (یا اس کی آرزو پوری کردے) اس کی سب سے معمولی وچھوٹی سزا محرومی ہے۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۳۶)

3. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:   خداوندِ عالم نے بعض انبیا (ع) کی طرف وحی فرمائی: تمہارے دل کا دنیا اچاٹ ہوجانا تم کو جلد راحت وآرام پہونچانے والا ہے اور تمہارامیری طرف متوجہ ہوجانا (اور دوسروں سے منہ موڑلینا) تمہارے لیے باعث عزت ہےجو میری طرف سے تم کو حاصل ہوئی ہے (مگریہ سب چیزیں توخود تمہارےاپنے لیے تھیں) لیکن (سوال یہ ہے کہ) کیا میری خاطر تم نے میرے کسی دشمن سے دشمنی مول لی؟اور میرے کسی دوست سے میری خاطر دوستی کی ؟۔ (تحف العقول، ص۴۵۶)

4. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  جو شخص کسی کام میں موجود ہو مگر اس سے راضی نہ ہو وہ مثل غائب شخص کے ہے اور جوکسی کام میں میں غائب ہو مگر اس پر خوش ہو اور راضی ہو تو وہ موجود شخص کی طرح ہے۔ (تحف العقول، ص۴۵۶)

5. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  اگر جاہل وناآگاہ شخص خاموش رہے تو لوگوں میں اختلاف نہ رہے۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۳۲)

6. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  انسان کے خیانت کار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ خائنوں کا امین ہو۔ (اعیان الشیعہ، ج۲، ص۳۶)

7. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  جو بولنے والے کی بات کان دھرکے سنے اس نے (گویا) اس کی پرستش کی پس اگر بولنے والا خدا کی بات کررہاہےتو اس نے خدا کی عبادت کی، اور اگر بولنے والا شیطان کی زبان سے بول رہا ہےتو اس نے شیطان کی پرستش کی۔ (تحف العقول، ص۴۵۶)

8. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  توبہ میں تاخیر کرنا دھوکہ ہے، اور تاخیر ِ توبہ کو بہت طولانی کردینا حیرت وسرگردانی ہے اور خدا سےٹال مٹول کرنا ہلاکت ہےاور گناہ کا بار بار کرنامکر خدا سے ایمن ہونا ہے اور مکرِ خدا سے صرف گھاٹا اٹھانے والے ہی بے خوف ہوتے ہیں۔ (سورہ اعراف، آیت۹۹) (تحف العقول، ص۴۵۶)

9. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  جس پر خدا کی نعمتیں عظیم ہوتی ہیں لوگوں کی ضرورتیں بھی اس کی طرف زیادہ ہوتی ہیں۔ پس جو شخص (فراواں نعمتوں کے بعد) لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مشقتوں کو برداشت نہ کرے، ان نعمتوں کے زوال کا انتظارکرے۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۳۶)

10. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: چار باتیں انسان کو عمل پر ابھارتی ہیں، صحت، مالداری، علم، توفیق۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۳۶)

11. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  یہ سمجھ لو کہ خدا کی نظر وں سے تم باہر نہیں ہو، اس لیے یہ دیکھو کہ تم کس حال میں ہو۔ (تحف العقعول، ص۴۵۵)

12. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  ظالم، اس کے مددگار، اس پر راضی رہنے والے سب ہی (ظلم میں) شریک ہیں۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۳۲)

13. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: جو خدا کی مددسے مالدار ہوگا لوگ اس کے محتاج ہوں گے، جو متقی ہوں گے لوگ ان سے محبت کریں گے۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۲۹)

14. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  لوگوں کی جزا خدا کی جزاکے بعد ہے اور لوگوں کی خوشنودی کا نمبر خدا کی خوشنودی کے بعد آتاہے۔ (یعنی انسان پہلے خدا کی خوشنودی چاہے اس کے بعد لوگوں کی) (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۰)

15. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  خدا پر اطمینان ہر متاع گراں کی قیمت ہے اور ہر بلند جگہ کی سیڑھی ہے۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

16. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: جس کی کفالت خدا کرے وہ کیونکر ضائع ہوسکتاہے؟ اور جس کی تلاش میں خداہووہ کیونکر (بھاگ کر) نجات پاسکتاہے؟ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۳۶)

17. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: بہت سے لوگوں سے دشمنوں کئے بغیر خدا کی محبت حاصل نہیں کی جاسکتی۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۳)

18. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: حلم، عالم کا لباس ہے لہٰذا لباس کو نہ اتاررو۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۲)

19. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: اگر علما اپنی نصیحت کوچھپالیں (یعنی) سرگرداں اور گمراہ انسان کو دیکھ کر اس کو ہدایت نہ کریں یا (معنوی) مردہ کو دیکھ کر اسے زندہ نہ کریں تو انہوں نے اپنے ساتھ خیانت کی۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۱)

20. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  میں تم کو تقوائے الٰہی کی وصیت کرتاہوں اس لیے کہ اس میں ہلاکت سے بچت ہے اور وہ آخرت کےلیے غنیمت ہے، بندہ کی عقل نے اس کو جس چیز سےدور کردیا ہے تقویٰ کی وجہ سے خدا اس کواس (کےشر) سے محفوظ رکھتاہے۔ تقویٰ کے ذریعہ اس کی جہالت واندھے پن کو دور کردیتاہے۔ نوح (ع) اور ان کی کشتی کے ساتھی تقویٰ ہی کی وجہ سے (طوفان سے) نجات پائے، جنابِ صالح (ع) اور ان کے ساتھی تقویٰ ہی کی وجہ سے صاعقہ سے محفوظ رہے، اور تقویٰ ہی کے سبب صابرین کامیاب ہوئے۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۵۸)

21. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: خبردار شریرکی صحبت میں نہ رہنا کیونکہ وہ دیکھنے میں اچھا معلوم ہوتا ہے لیکن اس کا اثر بہت برا ہوتاہے۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

22. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: جس شخص نے تمہاری خواہشوں کی پیروی کرتے ہوئے راہِ رشدوصلاح کو تم سے پوشیدہ رکھا اس نے تمہارے ساتھ دشمنی کی۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

23. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: مومن کی عزت اسی میں ہے کہ لوگوں سے بے نیاز رہے۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۵)

24. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: جو بغیر علم کے عمل کرے گا وہ اصلاح کرنے سے زیادہ تباہی مچائے گا۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

25. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  جو خواہشاتِ نفس کی پیروی کرے گا وہ دشمن کی خواہشات پوری کرےگا۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

26. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  مومن تین باتوں کا محتاج ہے، خدا کی توفیق، اپنے اندر سے ایک واعظ، نصیحت کرنے والے کی بات کوماننا۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۵۸)

27. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: فقیری کی زینت عفت ہے، مالداری کی زینت شکر کرناہے، بلاکی زینت صبر ہے، باشخصیت انسان کی زینت تواضع ہے، کلام کی زینت فصاحت ہے، روایت کی زینت حفظ ہے، علم کی زینت فروتنی ہے، عقل کی زینت حسنِ ادب ہے، کرم کی زینت خوشروئی ہے، نیکی کی زینت ترکِ احسان ہے، نماز کی زینت خضوع ہے، قناوت کی زینت کم خرچی ہے، ورع کی زینت لا، یعنی باتوں کا ترک کردیناہے۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۳۴)

28. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: ثابت قدم رہوتاکہ مقصد تک یا اس کے قریب تک پہنچ جاو۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

29. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: مخلص وقابل ِ اطمینان دوست ایک دوسرے کے لیے ذخیرہ ہیں۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۲)

30. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  جب تک بندوں کی طرف سے شکر وسپاس ختم نہیں ہوتا خدا کی طرف سے افزائشِ نعمت میں کمی نہیں ہوتی۔ (تحف العقول، ص۴۵۷)

31. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: نیک لوگ نیکی کرنے میں حاجت مندوں کے زیادہ محتاج ہیں اس لیے کہ وہ لوگ اجروفخروذکر کرکے زیادہ محتاج ہیں، پس جو شخص نیک کام کرتاہےاس کا سب سے پہلے فائدہ اسی کوپہونچتاہے۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۳۳۷)

32. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: تین چیزیں بندہ کو خدا کی خوشنودی تک پہنچاتی ہیں، ۱۔ بکثرت استغفار، ۲۔ نرم خوئی، ۳۔ کثرتِ صدقہ، اور تین ہی چیزیں ایسی ہیں کہ جس کے اندر ہوں گی وہ کبھی پشیمان نہیں ہوگا، ۱۔ جلدی کرنا، ۲۔ مشورہ کرنا، ۳۔ عزم کے وقت خدا پر بھروسہ کرنا۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۳۸)

33. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  جو لوگوں کے ساتھ خوش رفتاری چھوڑدے گا، رنج وناگواری اس کے قریب آئے گی۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

34. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: جو کسی کام میں داخل ہونے کے راستوں کو نہ پہنچانے گا، نکلنے کے راستوں میں عاجز ہوجائےگا۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

35. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  جو شخص امتحان سے پہلے کسی کے تابع ہوجائے گا وہ اپنے کو ہلاکت اور تھکادینے والے انجام میں مبتلاکردےگا۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

36. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  شہوتوں (کے گھوڑے) پرسوار شخص کی ٹھوکریں قابلِ علاج نہیں ہوکرتیں۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۴)

37. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  جس نعمت کا شکریہ ادا نہ کیا جائے وہ اس گناہ کے مثل ہے جو بخشانہ جائے۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۶۵)

38. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا:  عافیت بہترین عطیہ خداوندی ہے۔ (اعیان الشیعہ، ج۱۲ ص۴۳۱)

39. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: کسی چیز کے اصلاح کا وقت پہونچنے سے پہلے اصلاح نہ کرو ورنہ نادم وپشیمان ہوگے اور (عمرکی) مدت دراز نہ ہوورنہ تمہارے دل سخت ہوجائیں گے۔ اپنے کمزوروں پررحم کرو اور کمزوروں پر رحم کرکےخدا سے اپنے لیےرحمت کا سوال کرو۔ (احقاق الحق، ج۱۲ ص۴۳۱)

40. امام محمد تقی (ع) نے فرمایا: یاد رکھو خداحلیم و علیم ہے، اس کاغضب صرف ان پر ہےجو اس سے اس کی رضامندی نہ طلب کریں اور جو عطیہ خدا کو قبول نہیں کرتا اس کو عطیہ الٰہی نہیں پہونچتا اور جو خدا کی ہدایت نہیں قبول کرتاہے اسی کو گمراہی نصیب ہوتی ہے۔ (بحار الانوار، ج۷۸ ص۳۵۹)

 

Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
post